پرائس واٹر ہاؤس کوپرز (PWC) کے ساتھ معاہدہ تین سال پہلے ہوا تھا۔ اس وقت مکان مالک کرایہ دار بورڈ کے لیے ایک نیا ڈیجیٹل آن لائن ٹریبونل سسٹم تیار کرنے اور نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وقتاً فوقتاً تبدیل ہونے والے آرڈرز اور کنٹریکٹ میں دیگر چیزوں کے اضافے کی وجہ سے یہ ٹھیکہ 26 ملین ڈالر تک بڑھ گیا۔
PWC اصل میں ایک اکاؤنٹنگ فرم ہے جس میں سافٹ ویئر تیار کرنے کی تاریخ ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ اس ٹھیکے کے لیے ٹینڈر کیوں جاری نہیں کیا گیا تاکہ سافٹ ویئر بنانے والی خصوصی کمپنیاں بھی بولی لگا سکیں اور ٹیکس دہندگان کے پیسوں کا منصفانہ سودا حاصل کر سکیں۔ اس پر اٹارنی جنرل ڈگ ڈاؤنی نے کہا کہ مختلف چیزوں پر غور کرتے ہوئے ہم نے ایک تجربہ کار کمپنی سے ڈیل کی ہے جس کی پراڈکٹس حقیقت میں کام کر رہی ہیں اور بہت اچھے نتائج دے رہی ہیں۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ وزارت اور ٹربیونل کا عملہ پی ڈبلیو سی کے کام سے ناراض ہے کیونکہ ٹائم لائنز اور دیگر کاموں میں بار بار تاخیر کی وجہ سے منصوبے کی لاگت بڑھ رہی ہے۔ کام کے معیار کے بارے میں پوچھے جانے پر منسٹر ڈاؤنی نے کہا کہ وہ اچھا کام کر رہے ہیں۔
252