اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) برامپٹن کے میئر پیٹرک براؤن نے کہا کہ انہیں کینیڈا کی انٹیلی جنس ایجنسی سے برامپٹن اور پیل کے علاقے میں غیر ملکی سیاسی مداخلت کے بارے میں معلومات ملی ہیں۔برامپٹن کے میئر پیٹرک براؤن نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ کینیڈا میں غیر ملکی سیاسی مداخلت ہو رہی ہے اور برامپٹن اور پیل ریجن میں اس کی مثالوں سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔براؤن کے تبصرے اوٹاوا میں جاری تنازعہ کے درمیان سامنے آئے ہیں، جو پارلیمنٹرینز کی قومی سلامتی اور انٹیلی جنس کمیٹی (NSICOP) کی رپورٹ کے بعد سامنے آیا ہے۔
اس نے الزام لگایا ہے کہ انتہائی خفیہ انٹیلی جنس معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ کچھ نامعلوم وفاقی پارلیمنٹیرین نے مبینہ طور پر کینیڈا کی سیاست میں غیر ملکی مداخلت کی سہولت فراہم کی۔”میرے خیال میں کینیڈا میں یقینی طور پر غیر ملکی مداخلت ہے،” براؤن نے کہا۔ اس میں کوئی شک نہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ حکومت اس پر غور کر رہی ہے۔براؤن نے کہا کہ انہیں سیکورٹی وجوہات کی بنا پر مبینہ مداخلت کی تفصیلات بتانے سے روکا گیا تھا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ انہیں کینیڈین سیکیورٹی اینڈ انٹیلی جنس سروس (CSIS) نے پیل کے علاقے میں مشکوک سرگرمیوں کے بارے میں بریفنگ دی تھی۔کینیڈا کے جمہوری عمل اور اداروں میں غیر ملکی مداخلت پر خصوصی رپورٹ کے عنوان سے NSICOP رپورٹ پارلیمنٹ ہل پر ایک گرما گرم مسئلہ بن گئی ہے۔ حزب اختلاف کی جماعتوں نے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی لبرل پارٹی پر الزام لگایا ہے کہ وہ اس معاملے کو چھپانے کے لیے رپورٹ میں جن لوگوں کی نشاندہی کی گئی ہے ان کے نام ظاہر کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔