نینسی پیلوسی کا کہنا تھا کہ امریکی ایوان میں منتخب ہونے والے یہودی سیاست دان سینیٹر چک شومر کا بیان ضرور سنا جائے کیونکہ غزہ میں انسانی بحران جیسے جیسے گہرا ہوتا جا رہا ہے اسرائیل کی ساکھ داؤ پر لگ گئی ہے۔ نینسی پلوسی نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اسرائیل کو اچھے سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹر شومر کا بیان فلسطینی اتھارٹی کے کمزور ہونے اور دائیں بازو کی اسرائیلی حکومت کے خطرناک انتہا پسندانہ رویے پر تشویش کا اظہار ہے۔نینسی پیلوسی نے مزید کہا کہ چک شومر کے بیان پر اسرائیلی وزیراعظم کا ردعمل ثابت کرتا ہے کہ شومر کے خدشات کتنے اہم ہیں، ان کی تقریر ایک بہادر اور محبت بھری تقریر تھی۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم کسی ملک کو امداد دیتے ہیں تو ہم اس بات پر بھی زور دیتے ہیں کہ وہ ہماری انسانی امداد کے راستے میں رکاوٹ نہ بنے۔ واضح رہے کہ اسرائیل کے دیرینہ حامی اور ایک سینیئر یہودی سیاست دان امریکی سینیٹر چک شومر نے اپنی اسٹیٹ آف دی یونین تقریر کے دوران اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو امن کی راہ میں رکاوٹ قرار دیتے ہوئے اسرائیل میں نئے انتخابات کا مطالبہ کیا تھا۔
اپنی تقریر میں مذاکرات کاروں پر کسی بھی طرح سے امن کو یقینی بنانے پر زور دیتے ہوئے شومر نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کو مسترد کرنا اسرائیل کی سنگین غلطی ثابت ہو سکتا ہے۔بعد ازاں صدر جو بائیڈن نے سینیٹر چک شومر کی تقریر کو بھی غزہ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم کے طرز عمل پر تنقید کرتے ہوئے ایک بہترین تقریر قرار دیا۔