اردو ورلڈ کینیڈا (ویب نیوز)بیلجیئم کی ایک عدالت میں یورپی پارلیمنٹ کے چار ارکان پر بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چاروں ارکان پارلیمنٹ پر الزام ہے کہ انہوں نے یورپی پارلیمنٹ کے فیصلوں پر اثر انداز ہونے کے لیے مشرق وسطیٰ کے ایک ملک سے مبینہ طور پر تحائف اور رقم وصول کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق استغاثہ نے منی لانڈرنگ اور بدعنوانی کی تحقیقات کے لیے برسلز میں 16 گھروں پر چھاپے مار ے
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کرپشن اور منی لانڈرنگ کے الزام میں ابتدائی طور پر 6 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا تاہم بعد میں 2 کو رہا کر دیا گیا اور 4 افراد پر کرپشن اور منی لانڈرنگ کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ ان افراد پر مہینوں سے شبہ تھا کہ ایک عرب ریاست ان کے ذریعے برسلز میں فیصلوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ قطری حکومت کی جانب سے ایسے الزام کی تردید کی گئی ہے۔
قطری حکام کا کہنا ہے کہ ایسے کسی بھی معاملے میں قطر کے ملوث ہونے کی خبریں بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں۔
یورپی پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ اس نے اس ہفتے اپنی نائب صدر ایوا کیلی کو یورپی پارلیمنٹ کے فیصلوں پر اثر انداز ہونے اور بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے الزامات پر یونانی سوشلسٹ پارٹی سے معطل کر کے اپنے اختیارات واپس لے لیے ہیں۔
دوسری جانب یونانی سوشلسٹ پارٹی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایوا کیلی کے خلاف جاری تحقیقات کے تناظر میں اسے اس کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ابھی تک یہ واضح نہیں کہ ایوا کیلی کو مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے یا نہیں تاہم ان کی جانب سے رابطہ کیے جانے کے باوجود کوئی تصدیق یا تردید سامنے نہیں آئی۔