فراڈیوں نے فیک کالز اور وٹس ایپ کے ذریعے اراکین سینیٹ کو بھی لوٹ لیا

اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے بدھ کو پی ٹی وی ہیڈکوارٹرز میں اجلاس میں مالی فراڈ، صحافیوں پر تشدد اور سائبر کرائم کے مختلف معاملات زیر بحث لائے۔ اجلاس کی صدارت چیئرمین کمیٹی سینیٹر علی ظفر نے کی، جس میں وزارت اطلاعات و نشریات اور نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) کے حکام نے تفصیلی بریفنگ دی۔

اجلاس میں انکشاف ہوا کہ حکمران جماعت کے سینیٹر عرفان صدیقی کے نام پر نو اراکین قومی اسمبلی کو فراڈ کا نشانہ بنایا گیا۔ سینیٹر صدیقی نے بتایا کہ ان کے نام سے اراکین سے پیسے طلب کیے گئے، اور نو اراکین نے اس فراڈ میں پھنس کر چار بار شکایات درج کروائیں، تاہم ابھی تک کوئی مناسب کارروائی نہیں ہوئی۔ کمیٹی نے این سی سی آئی اے سے اس معاملے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

ریکوری اور گرفتاری

NCCIA حکام نے بتایا کہ سینیٹر عرفان صدیقی کے کیس میں 13 لاکھ روپے ریکور کیے گئے ہیں اور چار افراد گرفتار ہو چکے ہیں۔ اصل ملزم کی گرفتاری کے لیے تفتیش جاری ہے۔ اسی طرح واٹس ایپ کے ذریعے ہیکنگ کے مقدمات میں پچھلے پانچ ماہ میں ایک کروڑ روپے ریکور کیے گئے ہیں۔

صحافیوں کے خلاف مقدمات

پیپلزپارٹی کے سینیٹر وقار مہدی نے سرکاری ٹی وی کے اینکر کی جانب سے سندھی قوم کے خلاف نفرت انگیز مواد کے معاملے کو اٹھایا۔ قائمہ کمیٹی نے اینکر کے خلاف PECA ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کرانے کی سفارش کی۔ NCCIA نے بتایا کہ انہوں نے 10 صحافیوں کے خلاف مقدمات درج کیے، جبکہ مالی فراڈ کے 611 اور ہراسمنٹ کے 320 مقدمات بھی شامل ہیں۔

غیر قانونی مقدمات اور ذیلی کمیٹی

اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ کچھ غیر قانونی سمز دہشت گردی کے لیے استعمال کی جا رہی ہیں۔ سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ سینیٹ میں تقریر کے بعد انہیں دھمکیاں اور ہراساں کیا گیا، لیکن کسی نے ان کی کوئی رائے نہیں لی۔

کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف ہوا کہ صوبوں میں 372 غیر قانونی مقدمات PECA ایکٹ کے تحت درج کیے گئے ہیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ان مقدمات کی تحقیقات کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دی جائے گی تاکہ غیر قانونی مقدمات کی روک تھام اور تصدیق کی جا سکے۔

دیگر امور

اجلاس میں صحافی طیب بلوچ بھی پیش ہوئے، اور چیئرمین علی ظفر نے انہیں کہا کہ وہ تحریری طور پر اپنی درخواست پیش کریں تاکہ تمام فریقوں کی رائے یکساں طور پر سنی جا سکے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔