ردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)آج کے دور میں جب اسمارٹ فونز اور سوشل میڈیا بچوں کے کھیل کود پر غالب آ رہے ہیں، نوجوانوں کو باہر کھیلنے کی ترغیب دینا پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہو گیا ہے۔
فزیکل ہیلتھ ایجوکیشن (PHE) کینیڈا کے مطابق، ملک میں صرف 37 فیصد بچے روزانہ باہر کھیلتے ہیں اور صرف 33 فیصد اسکول جانے والے بچے روزانہ 60 سے 120 منٹ کی جسمانی سرگرمی کی تجویز کردہ حد پوری کرتے ہیں۔
یہ اعداد و شمار ماضی کی نسلوں سے بالکل مختلف ہیں، جب بچے اسکول کے بعد شام تک باہر کھیلتے رہتے تھے۔ لیکن اب موبائل ایپس اور ٹک ٹاک ویڈیوز نے ان کی توجہ سکرینوں تک محدود کر دی ہے۔
اسی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے کینیڈا کے شہر اوٹاوا نے سوئٹزرلینڈ کی کمپنی ایکوئپ اسپورٹ” (Equip Sport) کے ساتھ شراکت داری کی ہے تاکہ بچوں اور نوجوانوں کو باہر کھیلنے کے مواقع فراہم کیے جا سکیں۔
یہ کمپنی جو 2021 میں قائم ہوئی، کا مقصد یہ ہے کہ لوگ بغیر سامان خریدے کھیلوں میں حصہ لے سکیں۔ اس مقصد کے لیے اوٹاوا کے مختلف پارکوں میں مفت کھیلوں کے سامان کے لیے خودکار لاکرز نصب کیے گئے ہیں،
جہاں سے شہری مفت میں سامان حاصل کر کے کھیل سکتے ہیں اور بعد میں واپس کر سکتے ہیں۔شہر کی انتظامیہ کے مطابق ایکوئپ اسپورٹ اب تک دنیا بھر میں ایک ملین سے زیادہ مفت کھیل سیشنز کا موقع فراہم کر چکی ہے اور 2024 پیرس اولمپکس میں شرکت کے بعد عالمی سطح پر پہچان حاصل کر چکی ہے۔
اب اوٹاوا کینیڈا کا دوسرا شہر بن گیا ہے جس نے یہ ماڈل اپنایا ہے۔یہ منصوبہ کینیڈین ٹائر جمپ اسٹارٹ چیریٹی کی مالی مدد سے ممکن ہوا ہے تاکہ کھیل کے مالی، سماجی اور جسمانی رکاوٹوں کو ختم کیا جا سکے۔