اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)صوبے بھر میں شدید سردی کی لہر برقرار رہنے کے باعث کیلگری کے ایمرجنسی روم (ER) کے ڈاکٹر فراسٹ بائٹ (سردی سے جسم کے حصوں کا جم جانا) کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کا علاج کر رہے ہیں — جن میں زیادہ تر بے گھر افراد شامل ہیں۔
فراسٹ بائٹ اس وقت ہوتا ہے جب جلد طویل عرصے تک صفر ڈگری سینٹی گریڈ سے کم درجۂ حرارت میں رہے۔ البرٹا ہیلتھ سروسز کے مطابق متاثرہ جلد سفید اور مومی سی دکھائی دیتی ہے اور چھونے پر سخت محسوس ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں :آرڈی اےکاغیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیز کیخلاف آپریشن،4 سوسائٹیز کا انفراسٹرکچر گرادیا گیا
ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی کینیڈا کا کہنا ہے کہ پریریز کے علاقوں میں شدید سردی فراسٹ بائٹ یا ہائپوتھرمیا کے شدید خطرات پیدا کر رہی ہے، جو چند ہی منٹوں میں ہو سکتے ہیں، خاص طور پر جب تیز ہوائیں (ونڈ چِل) شامل ہوں اور جلد کھلی ہو۔
یونیورسٹی آف کیلگری کے کمنگ اسکول آف میڈیسن سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر کیتھرین پاتوکا کہتی ہیں کہ وہ ہر موسمِ سرما میں ایسے مریض دیکھتی ہیں، اور اس سے شہر کے سب سے زیادہ کمزور طبقات متاثر ہو رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہےیقیناً ہمارے صوبے اور ملک میں موجود منشیات کے استعمال کا بحران بھی اس کی ایک بڑی وجہ ہے، کیونکہ نشہ کرنے کی حالت میں انسان اپنے اردگرد کے ماحول کو صحیح طرح سمجھ نہیں پاتا، اور یہ بھی محسوس نہیں کر پاتا کہ اس کی انگلیاں یا پاؤں جم رہے ہیں، یہاں تک کہ بدقسمتی سے فراسٹ بائٹ ہو چکا ہوتا ہے۔”
یہ صورتحال ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ایڈمنٹن زون میں فراسٹ بائٹ کے باعث اعضا کاٹنے (امپیوٹیشن) کے کیسز میں اضافہ رپورٹ کیا جا رہا ہے، جن میں زیادہ تر متاثرہ افراد بے گھر ہیں۔ کیلگری میں 2023 میں فراسٹ بائٹ کے باعث اعضا کاٹنے کے کیسز گزشتہ 10 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے تھے۔
اگرچہ کیلگری کے ڈاکٹر بھی فراسٹ بائٹ کے مریض زیادہ دیکھ رہے ہیں، لیکن ڈاکٹر پاتوکا کے مطابق یہ واضح نہیں ہوتا کہ آیا مریض اپنا کوئی عضو کھوئے گا یا نہیں۔
انہوں نے کہاہماری اولین ترجیح متاثرہ انگلیوں یا جسم کے حصوں کو دوبارہ گرم کرنا ہوتی ہے، اس کے بعد علاج کے مراحل بتدریج بڑھتے ہیں، لیکن ہسپتال کے دورے کے اختتام پر ہمیں یہ معلوم نہیں ہوتا کہ مریض اپنے اعضا محفوظ رکھ پائے گا یا نہیں۔یہ فیصلہ کئی مہینوں بعد جا کر واضح ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہاہمارا مقصد یہی ہے کہ ہم لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ترغیب دیں کہ وہ مدد اور سہولیات حاصل کرنے آئیں، تاکہ وہ فراسٹ بائٹ کا شکار نہ ہوں اور انہیں معلوم ہو کہ ان کے لیے واقعی متبادل اور سہولتیں موجود ہیں۔”
دوسری جانب کیلگری کے شیلٹرز (پناہ گاہیں) بھی اس وقت شدید دباؤ میں ہیں، اور BeTheChangeYYC کو نئے مقام کی تلاش ہے کیونکہ سٹی آف کیلگری نے اس عمارت کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جہاں اس کا ہیڈکوارٹر قائم تھا۔تاہم کلارکسن کا کہنا ہے کہ ضرورت مند افراد کے لیے مزید جگہ تلاش کرنے کی ایک مربوط کوشش جاری ہے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہادی مسٹرڈ سیڈ، سیلویشن آرمی، الفا ہاؤس، کیلگری ڈراپ اِن سینٹر اور اِن فرام دی کولڈ — ہم باقاعدگی سے آپس میں رابطے میں رہتے ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہاں جگہ موجود ہے، اور ہم ہر ممکن کوشش کرتے ہیں کہ لوگوں کو خوش آمدید کہا جائے اور کسی کو بھی باہر نہ رکھا جائے۔