اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) کانگریس کے رہنماؤں نے ہفتہ کو اتفاق رائے کا ایک تفصیلی مسودہ جاری کیا، G20 سربراہی اجلاس کے کچھ گھنٹے بعد اس مسودے میں مودی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
کانگریس لیڈر مسٹر رمیش نے کہا کہ مودی حکومت نفرت انگیز تقریر، ٹارگٹ کلنگ اور مقدس مقامات پر حملوں پر خاموش ہے۔ مودی کی پارٹی نے ہریانہ اور اتراکھنڈ جیسی ریاستوں میں منظم پولرائزیشن مہم چلا کر ملک کے سماجی تانے بانے کو سبوتاژ کیا۔
یہ بھی پڑھیں
جی 20 اجلاس ،امریکا اور سعودی عرب کے درمیان ٹرانسپورٹ کوریڈور کا معاہدہ
کانگریس لیڈر نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کانفرنس میں ماحولیاتی تحفظ پر جو بات کی تھی وہ ان کے اقدامات کے خلاف اور متضاد تھی۔ کانگریس لیڈر نے مودی حکومت پر ہندوستان کے ماحولیاتی تحفظ کو مکمل طور پر ختم کرنے کا الزام لگایا۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے آدیواسیوں جیسے جنگلات پر انحصار کرنے والی کمزور برادریوں کے حقوق بھی چھین لیے ہیں۔
G20 اور دیگر عالمی سربراہی اجلاسوں میں وزیر اعظم کے بیانات سراسر منافقت پر مبنی ہیں، ماحولیات کے تحفظ کی بات کرنے والے مودی خود ہندوستان کے جنگلات اور حیاتیاتی تنوع کے ذخائر کی تباہی کے ذمہ دار ہیں۔منیش تیواری نے سوال کیا کہ جی 20 سربراہی اجلاس میں مودی نے یوکرین کے خلاف جارحیت کی واضح طور پر مذمت کیوں نہیں کی، جبکہ سشی تھرور نے اس سمٹ کو اگلے انتخابات میں مودی کی کامیابی کی کلید قرار دیا۔
مزید پڑھیں
جی 20 اجلاس ، بھارت مقبوضہ کشمیر کو غیر متنازعہ علاقہ ثابت کرنے میں ناکام
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق مودی حکومت جی 20 اجلاس کو اثاثے کے طور پر استعمال کرے گی جب کہ الجزیرہ کا کہنا ہے کہ جی 20 اجلاس دراصل مودی کا الیکشن جیتنے کا ایک حربہ ہے۔فرانسیسی صدر میکرون اور دیگر یورپی صدور نے کہا کہ ہندوستان جی 20 اجلاس میں رکن ممالک کے درمیان کشیدگی اور تلخی کو ختم کرنے میں ناکام رہا۔ایک بین الاقوامی تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ G20 اجلاس حقیقی عالمی مسائل کو اجاگر کرنے میں ناکام رہا۔