اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی شرکت اور تجارتی تنازعات کینیڈا 15 سے 17 جون 2025 تک Kananaskis، البرٹا میں G7 سربراہی اجلاس کی میزبانی کرے گا۔
اس اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی شرکت متوقع ہے، جو تجارتی تنازعات کے حوالے سے متنازعہ ہیں۔اجلاس کی اہمیتG7 سربراہی اجلاس دنیا کے سب سے ترقی یافتہ ممالک کے رہنماؤں کا اجتماع ہوتا ہے۔ اس بار اجلاس میں عالمی اقتصادیات، ماحولیاتی تبدیلی، اور بین الاقوامی تعلقات جیسے اہم موضوعات پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی شرکت اس اجلاس کو مزید اہمیت دیتی ہے، کیونکہ ان کی پالیسیوں نے عالمی سطح پر مختلف ردعمل پیدا کیا ہے۔تجارتی تنازعات اور کینیڈا-امریکہ تعلقا ت ڈونلڈ ٹرمپ کی پچھلی حکومت کے دوران کینیڈا اور امریکہ کے درمیان تجارتی تنازعات میں اضافہ ہوا تھا۔ ٹرمپ نے NAFTA معاہدے کو تبدیل کرنے کی کوشش کی تھی، جس سے دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات متاثر ہوئے تھے۔ اگرچہ موجودہ امریکی انتظامیہ نے کچھ اصلاحات کی ہیں، لیکن تجارتی تعلقات میں مکمل استحکام ابھی تک حاصل نہیں ہو سکا۔
یہ بھی پڑھیں
جی 7 سربراہی اجلاس کینیڈا میں ہو گا،سکیورٹی کے سخت انتظامات
عوامی ردعمل
بعض حلقوں نے ٹرمپ کی سربراہی اجلاس میں شرکت پر تنقید کی ہے۔ NDP کے رہنما جگمیت سنگھ نے ٹرمپ کو "فاشسٹ” قرار دیتے ہوئے ان کی شرکت کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ہمیں اپنے جموکری اقدار اور خودمختاری کا دفاع کرنا چاہیے”۔ دوسری جانب، وزیرِ اعظم مارک کارنی نے اس ردعمل کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ "ہمیں عالمی سطح پر تعاون کو فروغ دینا چاہیے”۔
سیکیورٹی انتظامات
Kananaskis کی پہاڑی علاقے میں ہونے والے اس اجلاس کی سیکیورٹی کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ پولیس فورسز نے 3,400 افراد کی حفاظت کے لیے تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ Kananaskis اور Banff کے علاقوں میں احتجاج کے امکانات کے پیش نظر سیکیورٹی مزید سخت کی گئی ہے۔G7 سربراہی اجلاس کینیڈا کے لیے ایک اہم موقع ہے، جہاں عالمی رہنماؤں کے ساتھ تجارتی اور سیاسی تعلقات پر بات چیت کی جائے گی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی شرکت اجلاس کی اہمیت کو بڑھاتی ہے، لیکن ساتھ ہی تجارتی تنازعات اور عوامی ردعمل جیسے چیلنجز بھی موجود ہیں۔ یہ اجلاس کینیڈا کے لیے ایک موقع ہے کہ وہ عالمی سطح پر اپنے موقف کو مضبوط کرے ۔