غزہ میں ایک ہفتے کی عارضی جنگ بندی کے بعد اسرائیلی فوج نے اپنے انسانیت سوز مظالم دوبارہ شروع کر دیے جس کے بعد حماس نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ کے خاتمے تک اسرائیل سے قیدیوں کا تبادلہ روکے گی۔حماس کے پولیٹیکل بیورو کے نائب سربراہ صالح العاروری نے کہا کہ یرغمالیوں میں اب اسرائیلی فوجی اور مرد بھی شامل ہیں جنہوں نے اسرائیلی فوج میں خدمات انجام دی تھیں۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر دفاع یاؤ گیلنٹ نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے پاس اب بھی 15 خواتین اور 2 بچے ہیں۔دوسری جانب امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اسرائیل کو معصوم جانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کے بغیر جنگ جیتنا ممکن نہیں۔بتایا جا رہا ہے کہ برطانیہ بھی اسرائیلی یرغمالیوں کو تلاش کرنے کے لیے میدان میں آ گیا ہے اور طیاروں کے ذریعے جاسوسی کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
74