اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) غزہ میں بھوک اور اسرائیلی حملوں نے ایک بار پھر انسانی المیے کی شدت کو بڑھا دیا ہے۔
تازہ اطلاعات کے مطابق محصور علاقے میں قحط کی وجہ سے مزید 10 افراد دم توڑ گئے، یوں غذائی قلت سے جاں بحق ہونے والوں کی مجموعی تعداد 313 تک پہنچ گئی ہے، جن میں 119 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ اسرائیلی بمباری بھی تھمنے کا نام نہیں لے رہی۔ جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں بے گھر افراد کے خیموں پر ڈرون حملے میں ایک عورت اور ایک بچے سمیت تین فلسطینی شہید اور 21 زخمی ہوئے۔ اسی دوران غزہ شہر میں مختلف مقامات پر کی گئی کارروائیوں میں چھ مزید شہری لقمہ اجل بن گئے۔
رپورٹس کے مطابق امداد کی تقسیم کے مقامات کو بھی نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 12 افراد جان سے گئے۔ شمالی غزہ میں کھانے کے انتظار میں کھڑے چار فلسطینی بھی گولہ باری کا نشانہ بنے۔طبی ذرائع کے مطابق صرف بدھ کی صبح سے اب تک اسرائیلی افواج نے 51 فلسطینیوں کو شہید کر دیا ہے۔ادھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال پر اجلاس ہوا، جس میں امریکا کے علاوہ تمام ارکان نے غزہ میں جاری قحط کو انسان کے پیدا کردہ بحران قرار دیا۔ اجلاس میں اسرائیل سے فوری جنگ بندی اور بلا رکاوٹ امدادی سامان پہنچانے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔