اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) سائنسدانوں نے 60 لاکھ سال قبل انسانوں کو سیدھے کھڑے ہونے اور چلنے کی صلاحیت فراہم کرنے والے جینز دریافت کیے ہیں۔
ان جینز نے لاکھوں سال پہلے ‘کولہوں کی چوڑائی سے لے کر ٹانگوں کی لمبائی تک انسانی ڈھانچے کو تشکیل دیا۔
سائنس جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق میں، سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے ایسی مختلف حالتوں (ڈی این اے کی ترتیب میں مستقل تبدیلیاں) کی نشاندہی کی ہے جو گٹھیا (جوڑوں کے درد اور سوزش کی حالت) سے منسلک ہو سکتے ہیں اور مستقبل میں ڈاکٹروں کے لیے اس بیماری کی تشخیص کو بہتر بنا سکتے ہیں۔
کولمبیا یونیورسٹی سے مطالعہ کے شریک رہنما پروفیسر تارجندر سنگھ نے کہا، "عملی سطح پر، محققین نے جینیاتی تغیرات اور ساختی خصوصیات کی نشاندہی کی ہے جو کولہے، گھٹنے اور کمر کے گٹھیا سے منسلک ہیں۔”دو ٹانگوں پر توازن رکھنا (جسے بائپیڈلزم کہا جاتا ہے) انسانوں کی ایک بنیادی خصوصیت ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس خصوصیت نے ابتدائی انسانوں کو مختلف ماحول کے مطابق ڈھالنے اور اوزار بنانے کے لیے اپنے ہاتھ آزاد کرنے میں مدد کی۔
اپنی تحقیق میں یونیورسٹی آف کولمبیا اور ٹیکساس کے محققین اس جینیاتی تبدیلی کے بارے میں مزید جاننا چاہتے تھے جس کی وجہ سے وہ چمپینزی کی طرح چلتے تھے اور دو ٹانگوں پر چلتے تھے۔سائنسدان یہ بھی جاننا چاہتے تھے کہ کیا اسی تبدیلی سے انسانوں میں گٹھیا کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔