اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) عالمی دبائو کام کر گیا،اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو غزہ میں عارضی جنگ بندی پر رضامند ۔
غزہ میں حالیہ کارروائیوں اور امدادی ناکہ بندی کے بعد اسرائیل پر عالمی دباؤ بڑھ رہا ہے۔ایسی صورت حال میں بدھ کے روز اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ وہ غزہ میں عارضی جنگ بندی کے لیے تیار ہیں۔نیتن یاہو نے کہا کہ اگر یرغمالیوں کی رہائی کے لیے عارضی جنگ بندی کا آپشن موجود ہے تو ہم اس کے لیے تیار ہوں گے۔تاہم انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اسرائیلی فوج کا مقصد موجودہ آپریشن کے اختتام تک تمام غزہ پر کنٹرول حاصل کرنا ہے۔اسرائیلی وزیراعظم کا دعویٰ ہے کہ حماس کے رہنما محمد سنور مارے گئے۔اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے حماس کے رہنما محمد سنوار کی شہادت کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسرائیلی حملے میں مارے گئے تھے۔ حماس نے محمد سنور کے قتل کی تصدیق نہیں کی ہے۔خبر رساں ایجنسی کے مطابق محمد سنور کو اس ماہ کے شروع میں جنوبی غزہ کے ایک اسپتال پر اسرائیلی فضائی حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا۔واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم کے یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب چند روز قبل اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں یورپی سفارت کاروں کے وفد پر فائرنگ کی تھی۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے اسرائیلی فورسز پر الزام لگایا کہ انہوں نے جان بوجھ کر جنین کے قریب ایک سفارتی وفد کو براہ راست فائرنگ سے نشانہ بنایا۔اسرائیل کی جانب سے غزہ کے لیے انسانی امداد کی ناکہ بندی کی وجہ سے اسرائیل کو کئی ممالک کی پابندیوں کا سامنا تھا۔برطانیہ نے اسرائیل کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے پر مذاکرات معطل کر دیے ہیں جبکہ یورپی یونین نے بھی اسرائیل کے ساتھ اپنے آزاد تجارتی معاہدے پر نظرثانی کا فیصلہ کیا ہے۔اسرائیل امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دیتا ہے۔بین الاقوامی دباؤ کے بعد اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے 100 امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی ہے۔اسرائیل کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز آٹا، بچوں کی خوراک اور طبی سامان لے جانے والے 100 امدادی ٹرکوں کو غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی۔تاہم اقوام متحدہ کے حکام کا کہنا ہے کہ اب تک ضرورت مندوں تک کوئی امداد نہیں پہنچی۔