5950,000 ڈالر کی لاگت سے ‘امریکہ’ نامی آرٹ کو اطالوی آرٹسٹ نے امیروں کا مذاق اڑانے کے لیے بنایا تھا۔ یہ بیت الخلا آکسفورڈ کے قریب بلین ہائیم پیلس میں آرٹ کی تنصیب کا حصہ تھا جو ستمبر 2019 میں چوری ہو گیا تھا۔پیر کو کراؤن پراسیکیوشن سروس نے ایک بیان میں کہا کہ ان افراد کے خلاف مجرمانہ الزامات کی تصدیق ہو گئی ہے۔ ان افراد پر ڈکیتی کی سازش اور سامان کی غیر قانونی منتقلی کا الزام ہے۔ٹوائلٹ چوری کے بعد سات مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا تھا لیکن پیر 6 نومبر (چوری کے چار سال بعد)تک ان پر فرد جرم عائد نہیں کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں
سٹار مچھلی کا سرکہاں ہوتا ہے؟ صدیوں پرانا معمہ حل
دوسری جانب چوری شدہ فن پارہ تاحال برآمد نہیں ہو سکا۔سنہری ٹوائلٹ چوری سے پہلے مکمل طور پر فعال تھا اور نمائش میں آنے والے اسے استعمال کرنے کے لیے تین منٹ کے لیے بک کر سکتے تھے۔پولیس کے مطابق چونکہ بیت الخلا عمارت کے نکاسی آب کے نظام سے منسلک تھا، اس لیے اسے ہٹانے کے بعد 18ویں صدی کی عمارت بری طرح تباہ ہوگئی تھی۔