کمپنی کے اپ گریڈ کے بعد، مفت سروس کو گوگل کی کچھ بڑی ایپس جیسے یوٹیوب، جی میل اور گوگل میپس کے ساتھ ضم کر دیا جائے گا۔چیٹ بارڈ کو دیگر ایپس سے منسلک کرنے کے بعد، صارفین چیٹ بوٹ سے اپنے ای میل اور دیگر نجی دستاویزات تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔ تاہم گوگل نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی انسان کو اس معلومات تک رسائی حاصل نہیں ہوگی۔
بارڈ کی نئی ایکسٹینشن Gmail، Docs، Drive، Google Maps، YouTube اور Google Flight اور Hotels کے ساتھ کام کرے گی، اور متعدد ایپس اور سروسز میں معلومات کو اکٹھا کرے گی۔مثال کے طور پر، اگر کوئی کسی جگہ کے سفر کا منصوبہ بنا رہا ہے، تو وہ بارڈ سے پرواز کے اوقات اور ہوٹل کی معلومات پوچھ سکتے ہیں۔
گوگل میپس پر ہوائی اڈے کی سمت تلاش کر سکتے ہیں، یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھ سکتے ہیں ،یہ پہل گوگل کی مالک کمپنی الفابیٹ نے چیٹ جی ٹی پی سے مماثلت کی کوشش میں کی ہے، جس نے گزشتہ سال دنیا میں طوفان برپا کر دیا تھا۔نتائج میں درستگی ان تمام سپر سمارٹ AI چیٹ بوٹس کے ساتھ ایک بڑا مسئلہ ہے۔ لیکن گوگل کا کہنا ہے کہ بارڈ میں ایک بٹن ہوگا جو فراہم کردہ جواب کی تصدیق کرے گا۔کمپنی نے مزید کہا کہ صارفین چیٹ بوٹ کی گفتگو اپنے دوستوں کے ساتھ لنک کی صورت میں شیئر کر سکیں گے تاکہ وہ بھی گفتگو کا حصہ بن سکیں۔