اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) گوگل نے پاکستان بھر میں پرسنل لون ایپلی کیشنز کے لیے ایک نئی پالیسی متعارف کرائی ہے، جس کا مقصد صارفین کو جعلی اور غیر رجسٹرڈ قرض دینے والی ایپس سے تحفظ فراہم کرنا ہے۔
نافذ العمل نئے قوانین کے تحت، نان بینکنگ فنانس کمپنیوں (NBFCs) کو صرف ایک ڈیجیٹل قرض دینے والی ایپ (DLA) شائع کرنے کی اجازت ہوگی۔
وہ کمپنیاں جو ایک سے زیادہ DLA شائع کرنے کی کوشش کرتی ہیں ان کے ڈیولپر اکاؤنٹ سمیت تمام متعلقہ اکاؤنٹس کو ختم کر دیا جائے گا۔پاکستانی صارفین کے لیے پرسنل لون ایپس بنانے والے ڈویلپرز کو اپنی ایپ شائع کرنے سے پہلے پرسنل لون ایپ ڈیکلریشن فارم پُر کرنے اور ضروری دستاویزات جمع کرانے کی ضرورت ہوگی۔اس کے ساتھ، انہیں پاکستان میں ڈیجیٹل قرض دینے یا اس کی سہولت فراہم کرنے کے لیے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (SECP) سے منظوری کا ثبوت پیش کرنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں
گوگل کا نیا مترجم متعارف ،صارف کی آواز میں متعدد زبانوں میں ترجمہ کریگا
گوگل پلے سٹور مذکورہ ایپس کے لیے قابل اطلاق ریگولیٹری اور لائسنسنگ کے تقاضوں کی تعمیل سے متعلق اضافی معلومات یا دستاویزات کی بھی درخواست کرے گا۔پاکستان میں بغیر کسی اعلان اور لائسنس کے کام کرنے والی پرسنل لون ایپس کو پلے اسٹور سے ہٹا دیا جائے گا۔ ڈیولپرز کو گوگل پلے سٹور سے اپنی ایپ کو فوری طور پر ہٹا دینا چاہیے، چاہے لائسنس، رجسٹریشن، یا جمع کرایا گیا اعلان قابل اطلاق قوانین کے تحت درست نہ ہو۔
مزید پڑھیں
گوگل کا البم آرکائیو سے تصاویر ہٹانے کا اعلان
اس بارے میں، پاکستان کے لیے گوگل کے ڈائریکٹر فرحان ایس قریشی نے کہا: “ گوگل مالی خطرات کو کم کرنے اور ڈیٹا کی رازداری کو یقینی بنانے کے لیے ڈیجیٹل لینڈنگ ایپس کے لیے سخت شرائط طے کر کے احتیاطی تدابیر اختیار کر رہا ہے۔ ہمیں پختہ یقین ہے کہ پرسنل لون ایپس کے ڈویلپرز پر عائد نئی شرائط صارفین کو اضافی تحفظ فراہم کریں گی۔نئے قوانین کے تحت، DLAs کو حساس ڈیٹا تک رسائی سے روک دیا گیا ہے جیسے کہ بیرونی اسٹوریج، میڈیا امیجز، رابطے اور مقام کی درست معلومات۔ اس کے علاوہ، قرض کے اجراء کی تاریخ سے 60 دنوں کے اندر مکمل ادائیگی کی ضرورت ہے۔ مختصر مدت کے ذاتی قرضوں کی پیشکش کرنے والی ایپس کی بھی اجازت نہیں ہے۔