اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) مائیکروسافٹ، گوگل، اون اے آئی اور اینتھروپک نے ایک مشترکہ تنظیم اور فورم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
فرنٹیئر ماڈل فورم نامی تنظیم عام استعمال سے لے کر صنعتوں تک ہر چیز کے لیے AI اخلاقیات، قواعد و ضوابط طے کرے گی۔
اچھی بات یہ ہے کہ AI ڈویلپر خود آگے بڑھ رہے ہیں اور رضاکارانہ خدمات انجام دے رہے ہیں۔ توقع ہے کہ اس سال امریکہ اور یورپ میں صنعت کے لیے IA قانون سازی پر باضابطہ طور پر غور کیا جائے گا۔ اس کی روشنی میں ریگولیشن بنایا جائے گا۔ایمیزون اور میٹا کے ساتھ مل کر ان کمپنیوں نے امریکی صدر کی انتظامیہ کو یہ بھی کہا ہے کہ وہ اپنی تمام اے آئی پروڈکٹس کو کسی غیر جانبدار تھرڈ پارٹی سے ٹیسٹ کروانے کے پابند ہوں گے اور عوام کو واضح طور پر بتا دیں گے کہ وہ اے آئی سے بنی ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں
گوگل کاپرائیویسی سینڈ باکس متعارف کرانے فیصلہ
ایک مشترکہ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ فورم عوام کے لیے کھلا رہے گا کیونکہ کوئی بھی کمپنی جو مصنوعی ذہانت کے جدید ماڈل تیار کرتی ہے وہ اسے دوسرے ماہرین تک پہنچائے گی۔ اسے ہر طرح سے محفوظ اور عوام دوست بنایا جائے گا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ اینتھروپک کمپنی کے سی ای او آڈری آموڈائی اور اس سے وابستہ معروف سائنسدان یوشوا بیجنیو دونوں نے آزاد اور غیر منظم AI کو خطرناک قرار دیا ہے، ا ان کے مطابق آئندہ دو سے تین سالوں میں اے آئی ایسے حیاتیاتی ہتھیار بنانے میں کامیاب ہو جائے گی جنہیں جرائم پیشہ افراد استعمال کر سکیں گے۔