اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) گوگل نے پاس ورڈ ختم کرنے کے سلسلے میں اہم پیش رفت کی ہے اور متعدد آلات پر کروم ویب براؤزر پر پاسکی ٹیکنالوجی کا استعمال آسان بنا دیا ہے۔پاسکیز کو صارفین گوگل سروسز اور دیگر اکاؤنٹس جیسے واٹس ایپ میں سائن ان کرنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے انہیں اپنے فون پر پاس کیز کے لیے فنگر پرنٹ، فیس اسکین، PIN یا پیٹرن سیٹ استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ کمپنی نے کہا کہ گوگل کروم کا نیا ٹول اینڈرائیڈ ڈیوائسز کے ساتھ ساتھ ونڈوز، میک او ایس اور لینکس آپریٹنگ سسٹمز پر بھی دستیاب ہوگا۔یہ ٹول پہلے صرف اینڈرائیڈ صارفین کے لیے دستیاب تھا۔
لیکن اب اسے کسی بھی ڈیوائس پر مختلف اکاؤنٹس میں لاگ ان کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔اسے گوگل نے 2023 میں متعارف کرایا تھا اور کمپنی کے مطابق یہ ٹیکنالوجی صارف کے اکاؤنٹس کو ہیکرز سے بچانے کے لیے خفیہ نگاری کا استعمال کرتی ہے۔پاس ورڈ کے برعکس، ایک پاس خود بخود تیار ہوتا ہے۔یہ کرپٹوگرافک پاسکی ڈیوائس پر محفوظ ہے اور ایک عوامی کلید گوگل سرور پر اپ لوڈ کی جاتی ہے۔
صارفین کا تجربہ بالکل ویسا ہی ہوگا جب وہ پاس ورڈ آٹو فل استعمال کرتے ہیں۔جب کوئی فرد نئے آلات پر PassKeys کا استعمال کرتا ہے، تو اسے مزید مضبوط سیکیورٹی کے لیے اپنی شناخت کی تصدیق کے لیے Google کے نئے پاس ورڈ مینیجر PIN کا استعمال کرنا چاہیے۔
38