اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )وفاقی حکومت نے ڈیفالٹ کے خطرے سے نمٹنے کے لیے سرکاری اثاثے جلد فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ممکنہ ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے دو پاور پلانٹس براہ راست قطر کی حکومت کو فروخت کیے جائیں گے۔ 1 ارب 50 کروڑ ڈالر حاصل ہوں گے تاہم اب موجودہ حکومت نے اسے نجکاری کے بجائے براہ راست قطر کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دو سال قبل حکومت کی جانب سے ایک نئی کابینہ کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس نے سرکاری اثاثوں کی تیزی سے فروخت کے عمل کا جائزہ لیا تھا۔ اس سلسلے میں 2460 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کا حامل یہ پاور پلانٹ اب براہ راست کسی غیر ملک کو فروخت کیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں جمعرات کو نجکاری کمیشن کا اجلاس طلب کیا گیا جس میں ان دونوں پلانٹس کو نجکاری کی فہرست سے نکالنے کا کہا گیا جب کہ وزیر نجکاری عابد حسین بھیو جو کہ نجکاری کمیشن بورڈ کے چیئرمین ہیں۔ انہوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس کی صدارت کی۔
پرائیویٹائزیشن کمیشن کے بورڈ میٹنگ کے بعد عام طور پر ایک پریس بیان جاری کیا جاتا ہے، لیکن جمعرات کو ہونے والے بورڈ میٹنگ کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں ہوا، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وفاقی حکومت اس معاملے کو لپیٹ کر رکھنا چاہتی ہے۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ نے ان دونوں پاور پلانٹس کو بند کرنے کی سفارش کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کو بھیج دی ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ وزیراعظم کا دفتر چاہتا ہے کہ ان پلانٹس کو انٹر گورنمنٹل کمرشل سیل ایکٹ 2022 کے تحت فروخت کیا جائے۔ یہ ایکٹ حکومت کو اختیار دیتا ہے کہ وہ کسی بھی اثاثے یا ادارے کو کسی بھی حکومت کو لمبے عرصے کے بجائے براہ راست فروخت کر سکے۔