اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے واضح کیا ہے کہ حکومت کسی بھی سیاسی دھرنے یا بلیک میل کی وجہ سے اپنے فرائض سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی امور کی ذمہ داری اب سہیل آفریدی پر ہے اور وہ اپنا دھیان صوبے میں امن و امان قائم رکھنے اور انتظامی مسائل حل کرنے پر مرکوز کریں۔
دنیا نیوز کے پروگرام "ٹونائٹ ود ثمر عباس” میں گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ بانی تحریک انصاف کی ملاقاتیں جیل کے قواعد و ضوابط کے مطابق ہوں گی۔ اگر کوئی قوانین کی خلاف ورزی کرے گا تو اسے ملاقات کا حق نہیں دیا جائے گا۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ بانی تحریک انصاف کو جیل میں سب سے زیادہ سہولیات فراہم کی گئی ہیں اور ان کے حقوق اور تحفظ کا خیال رکھا جا رہا ہے۔
یہ خبربھی پڑھیں :پاک افغان مذاکرات میں صوبے کو اعتماد میں نہیں لیا گیا،سہیل آفریدی کا شکوہ
عطا تارڑ نے کہا کہ سہیل آفریدی صوبے میں بزدار پلس پلس کی طرح کے اختیارات نہیں رکھتے اور قانون اجازت نہیں دیتا کہ جیل سے باہر جا کر بدمعاشی یا غیر قانونی سرگرمیاں کی جائیں۔ انہوں نے اڈیالہ جیل کے باہر پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات قانون کی خلاف ورزی ہیں اور اسی وجہ سے ملاقاتوں پر پابندی ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے پارٹی کے اندرونی مسائل کی جانب بھی توجہ مبذول کرائی اور کہا کہ پی ٹی آئی میں موجود کشیدگی کی وجہ سے پارٹی کی سیاسی صورتحال خراب ہو رہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کی ایک خاتون رہنما نے بھارتی اور افغان میڈیا کو معلومات فراہم کیں، جس سے پارٹی کے اندر تناؤ پیدا ہوا۔
عطا تارڑ نے یہ بھی واضح کیا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا بانی تحریک انصاف سے ملاقات کرنے کا کوئی حق نہیں ہے اور سہیل آفریدی کو چاہیے کہ وہ صوبے میں امن و امان قائم کرنے اور عوام کی خدمت پر توجہ دیں۔ انہوں نے زور دیا کہ قوانین کی پاسداری ہر شہری اور حکومتی عہدے دار کی ذمہ داری ہے اور کوئی بھی اس سے بالاتر نہیں ہے۔