ملر نے کہا یہ کینیڈا میں آنے والے عارضی رہائشیوں کی تعداد میں پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
ملر نے جمعرات کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس موسم خزاں کے آغاز سے پہلی بار ہم عارضی رہائشیوں کی آمد اور مستقل رہائشیوں کی آمد دونوں کو شامل کرنے کے لیے امیگریشن کی سطح کو بڑھا دیں گے
ملر نے کہا کہ 2023 تک کینیڈا 2.5 ملین عارضی رہائشیوں کا گھر تھا، جو کینیڈا کی پوری آبادی کا 6.2 فیصد ہیں۔ اگلے تین سالوں میں حکومت اس شرح کو پانچ فیصد تک لانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہان اہداف کو طے کرنے کے لیے میں مئی کے شروع میں اپنے صوبائی اور علاقائی ہم منصبوں کے ساتھ ساتھ دیگر متعلقہ وزراء کے ساتھ ایک میٹنگ بلاؤں گا
ملر نے مزید کہا کہ وہ اس بات کو بھی یقینی بنائیں گے کہ ان لوگوں کے لیے مستقل رہائش کے مضبوط راستے موجود ہیں جو طویل مد ت سے کینیڈا کو اپنا گھر بنانا چاہتے ہیں اور ایسی معیشت کے نقصانات سے بچنا چاہتے ہیں جو صرف عارضی کارکنوں پر تعمیر کی گئی ہے
انہوں نے کہا یکم مئی سے پہلی تبدیلی جو ہم لاگو کر رہے ہیں وہ ہے کینیڈا میں داخل ہونے والے عارضی غیر ملکی کارکنوں کی تعداد کو مخصوص ہدف والے شعبوں میں 2022 کے ورک فورس سلوشن روڈ میپ میں جن آجروں کی نشاندہی کی گئی ہے ان کی افرادی قوت میں 30 فیصد سے 20 فیصد تک کمی ہو گی جو کم اجرت کے سلسلے میں عارضی غیر ملکی ورکر پروگرام کے ذریعے آئیں گے