اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)امیگریشن ‘ریفیوجی اینڈ سیٹیزنشپ کینیڈا نے گذشتہ روز اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں کینیڈا کی شہریت رکھنے والی فیملیز کی طرف سےاپنے والدین اور (گرینڈ پیرنٹس ) کو مستقل شہریت کے لئے سپانسر کرنے کے پروگرام PGP کو بحال کر دیا ہے۔واضع رہے کہ لبرل پارٹی نے جب جسٹن ٹروڈو کی قیادت میں 2015 کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی تو وعدہ کیا تھا کہ پی سی پارٹی کے دور حکومت میں امیگریشن کے پراسس کو سخت اور کم کرنے کی پالیسیوں اور قوانین کو ریورس کر دیا جائے گا۔
جن میں فیملی ری یونین بھی شامل تھا ۔لبرل پارٹی نے اپنے تیسرے دور حکومت میں اب اس سلسلہ میں پیش رفت کی ہے ۔اس سال 15000 فیملیز کی درخواستوں پر انکے والدین کی کینیڈا میں آمد اور انہیں مستقل شہریت دینے پر عملدرآمد کیا جائے گا ۔10 اکتوبر 2023 سے ایسے 242000 خاندانوں کو بذریعہ ای میل دعوت نامہ بھیجا جائے گا جو متوقع طور پر اپنے والدین یا انکے والد اور والدہ(گرینڈ پیرنٹس ) کو سپانسر کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں ۔ ایسے گھرانے جنہوں نے 2021 اور 2022 میں اس ضمن جو درخواستیں دی تھیں انہیں ہدایت کی گئی ہے وہ اپنے ای میل میں جواب چیک کریں اور تفیصلات کو اپ ڈیٹ کریں تاکہ ان کی درخواستوں پر پراسس شروع کیا جا سکے۔2006 سے 2015 تک 9 سال اقتدار میں رہنے والی پی سی ھارپر گورنمنٹ نے کینیڈا میں جنرل امیگریشن ‘شادی قوانین اور فیملیز ری یونین کے قوانین میں تبدیلی کردی تھی اور والدین کر مستقل شہریت دینے کے بجائے انہیں سپر ویزا کے ذریعے کینیڈا آکر اپنے پیاروں سے ملنے تک محدود کر دیا تھا۔
سپر ویزا میں والدین اپنے بچوں کی فیملی کے پاس 6 ماہ رہ سکتے تھے زائد عرصہ کے لئے حکومت سے اجازت لینا پڑتی تھی ۔سپر ویزا میں ہیلتھ انشورنس لینا بھی لازمی تھا۔نئے اعلامیہ میں حکومت کینیڈا نے سپر ویزا کی پالیسی بھی جاری رکھنے ہوئے اب اس ویزا کے ذریعے والدین کو 5 سال تک کینیڈا میں رہائش/ٹھہرنے کی اجازت دے دی ہے اور اس کے بعد بھی ضرورت پڑنے پر کینیڈا میں رھتے ہوئے قیام کو مزید 2 سال بڑھایا جا سکے گا۔