اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)جماعت اسلامی امیر حافظ نعیم نے کہا ہے کہ ملک میں نئے انتخابات کی ضرورت نہیں ہے اور جو شخص اس کا مطالبہ کر رہا ہے وہ کسی کا ایجنٹ ہو سکتا ہے لیکن وہ ملک کا وفادار نہیں ہو سکتا۔
راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جماعت اسلامی کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ ملک میں فارم 47 نافذ کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے حالات بہت خراب ہیں۔.
انہوں نے کہا کہ ملک میں نئے انتخابات کی بات ہو رہی ہے لیکن ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ جب فارم 45 ہو تو حکومت اس کو دی جائے جسے مینڈیٹ ملا
انہوں نے کہا کہ جس وقت فارم 45 موجود ہے، اسی بنیاد پر ایک عدالتی کمیشن تشکیل دیا جانا چاہیے اور حکومت کو عوام کی طرف سے مینڈیٹ دینے والے کو دیا جانا چاہیے اور فارم 47 کے ذریعے نافذ کیے گئے لوگوں کو ہٹا دیا جانا چاہیے۔.
حافظ نعیم نے کہا کہ ایسی صورت میں جب فارم 45 جیسے شواہد ہوں تو نئے انتخابات کی بات کرنے والا شخص چاہے وہ مسلم لیگ ن، پی پی یا پی ٹی آئی کا ہووہ ایجنٹ ہو سکتا ہے اور ملک کا وفادار نہیں ۔.
انہوں نے مزید کہا کہ آج کچھ پارٹیاں نئے الیکشن کے لیے آواز اٹھا رہی ہیں کیونکہ انہیں شبہ ہے کہ انہیں حصہ نہیں دیا گیا ہے، اس لیے اب وہ نئے الیکشن میں حصہ مانگنا چاہتے ہیں۔.
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اب حکومت کو اخراجات کم کرنے ہوں گے اور آئی پی پیز کا کاروبار ختم کرکے لوگوں کو ریلیف دینا ہوگا۔. انہیں ان کی جیبوں سے 500 بلین سے زیادہ کی ادائیگی کی جا رہی ہے، اب آئی پی پیز کا یہ کاروبار کام نہیں چلے گا اور ان میں سے زیادہ تر نان پرفارمنگ کمپنیوں کو حکومت کو بند کرنا پڑے گا۔.
حافظ نعیم نے کہا کہ ملک کے بعض حصوں کو مفت پٹرول، بجلی، مکان اور گیس مل رہی ہے، جس کے اخراجات غریبوں کو ان کی اپنی جیب سے ادا کیے جاتے ہیں، جب کہ عوام کی جیب اور بلوں سے آئی پی پیز کو اربوں روپے بھی ادا کیے جاتے ہیں۔.
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ بیوروکریٹس، فوج اور ججوں کے بعض طبقات کو دی جانے والی مراعات کے خاتمے تک دھرنا جاری رہے گا اور حکومت کو آئی پی پیز کے معاملے پر معاہدے بھی ختم کرنے ہوں گے۔. انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت ٹیکس وصول کرتی ہے تو اسے ہر بچے کو معیاری تعلیم بھی فراہم کرنی چاہیے۔