اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)خبر ایجنسی کے مطابق فلسطینی تنظیم حماس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ 20 نکاتی امن منصوبے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے اور اس کا باضابطہ جواب ثالثی ممالک کے حوالے کر دیا ہے۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے تیار ہے، بشرطیکہ اسرائیلی فوج مکمل طور پر غزہ سے نکل جائے اور جنگ کا خاتمہ کیا جائے۔
تنظیم نے مزید کہا کہ وہ غزہ کے انتظام کو عبوری طور پر ایک ایسی ٹیکنوکریٹ حکومت کے حوالے کرنے کے لیے تیار ہے جو فلسطینی قومی اتفاق رائے اور عرب و اسلامی ممالک کی حمایت سے قائم ہو۔
حماس کے مطابق غزہ کے مستقبل اور فلسطینی عوام کے حقوق سے متعلق فیصلے ایک جامع قومی فریم ورک کے تحت کیے جائیں گے، جس میں تمام فلسطینی دھڑوں کی شمولیت ہوگی اور حماس بھی اپنی ذمہ دارانہ شراکت یقینی بنائے گی۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کو جنگ بندی معاہدے پر دستخط کے لیے اتوار کی شام تک کی ڈیڈ لائن دی تھی اور خبردار کیا تھا کہ اگر معاہدہ نہ ہوا تو حماس کو سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے، جبکہ معاہدہ کرنے کی صورت میں اس کے جنگجوؤں کی جان بچ سکتی ہے۔