اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) حماس اور اسرائیل نے غزہ میں اقتدار عبوری حکومت کے حوالے کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق حماس اور اسرائیل نے اتفاق کیا ہے کہ معاہدے کے دوسرے مرحلے میں دونوں غزہ پر حکومت نہیں کریں گے۔ معاہدے کا دوسرا مرحلہ عبوری حکومت کے قیام سے شروع کیا جائے گا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی حمایت یافتہ فلسطینی فورسز اس دوران پٹی پر حکومت کریں گی۔ حماس نے غزہ میں ایک سویلین حکومت اور الفتح یا فلسطینی اتھارٹی کے ارکان پر مشتمل ایک فورس کے حق میں غزہ پر اپنی حکمرانی چھوڑنے پر اتفاق کیا ہے۔امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ جنگ بندی کی شرائط پر لیکس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حماس نے تحریری ضمانتوں کی شرط کو ختم کر دیا ہے اور وہ فریم ورک معاہدے کے طور پر سلامتی کونسل کے فیصلے سے مطمئن ہے۔
اسرائیل نے یہ شرط عائد کی ہے کہ اگر حماس نے اپنی طاقت دوبارہ بنانے کی کوشش کی تو وہ دوبارہ لڑائی شروع کر دے گا۔رپورٹ کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان یرغمالیوں اور قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے تفصیلات طے ہونا باقی ہیں۔ دونوں فریقین کے درمیان غزہ کی تعمیر نو پر بھی بات چیت جاری ہے۔ اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں میں 38 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔