اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) حماس کے رہنما سہیل الہندی نے تصدیق کی ہے کہ دوحہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں خلیل الحیا سمیت تمام رہنما محفوظ ہیں۔
حماس کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل الہندی نے تصدیق کی کہ اسرائیل نے اس عمارت کو نشانہ بنایا جہاں سینئر قیادت غزہ میں جنگ بندی کے لیے امریکی تجویز پر مشاورت کر رہی تھی۔سہیل الہندی کا مزید کہنا تھا کہ حملے میں حماس کی پوری قیادت محفوظ رہی تاہم چھ افراد شہید ہوئے جن میں خلیل الحیا کا بیٹا حمام الحیا اور ان کے دفتر کے انچارج جہاد لباد شامل ہیں۔
ان کے مطابق شہید ہونے والوں میں حماس رہنماؤں کے محافظ اور ایک قطری اہلکار شامل ہیں جن کے نام مومن حسنہ، عبداللہ عبدالواحد اور احمد عبدالمالک ہیں۔سہیل الہندی نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے مزید کہا کہ اسرائیلی حملے کے بعد سے الخلیل الحیا کے تین محافظوں سے رابطہ نہیں ہو سکا ہے۔اطلاعات کے مطابق اس اجلاس کی صدارت خلیل الحیا نے کی اور اس میں خالد مشعل، ظاہر جبرین، محمد درویش اور ابو مرزوق جیسے اہم رہنماؤں نے شرکت کی۔
خلیل الحیا کی زیر صدارت اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی غزہ جنگ بندی کی تجویز پر غور کیا گیا۔بین الاقوامی میڈیا نے یہ بھی بتایا کہ اسرائیلی حملے کا اصل ہدف حماس کے رہنما خلیل الحیا اور مذاکراتی ٹیم تھی تاہم ابھی تک کسی رہنما کے شہید یا زخمی ہونے کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔