حماس کو شکست ،غزہ سے مردہ اور زندہ یرغمالیوں کو واپس لائینگے، نیتن یاہو

اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایران کے خلاف تاریخی فتح حاصل کی ہے جسے کامیابیوں کے لیے یاد رکھا جائے گا۔

نیتن یاہو نے اپنی تقریر میں کہا کہ انہوں نے دو وجودی خطرات یعنی جوہری اور میزائل پروگراموں کو ختم کر دیا ہے۔ اگر ایران دوبارہ جوہری پروگرام تیار کرنے کی کوشش کرتا ہے تو وہ اس پر دل لگائے گا۔اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل کا وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے بہتر دوست کبھی نہیں رہا۔اس کے علاوہ نیتن یاہو نے کہا کہ ہم حماس کو شکست دیں گے اور غزہ سے مردہ اور زندہ یرغمالیوں کو واپس لائیں گے۔
اسرائیل کے لیے ایران کا جوہری پروگرام ایک اہم خطرہ سمجھا جاتا ہے، اور اس کے بارے میں اسرائیلی وزیر اعظم کا موقف ہمیشہ سخت رہا ہے۔ اس کے باوجود، ایران کی جانب سے اس موقف کی تردید کی جاتی ہے اور وہ اپنے جوہری پروگرام کو پرامن مقاصد کے لیے قرار دیتا ہے۔نیتن یاہو نے اپنی تقریر میں کہا کہ اسرائیل کا وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے بہتر دوست کبھی نہیں رہا۔ یہ بیان سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اسرائیل کے مضبوط تعلقات کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ ٹرمپ کے دورِ حکومت میں اسرائیل اور امریکہ کے تعلقات انتہائی قریبی اور مضبوط رہے تھے، اور ٹرمپ نے متعدد اقدامات کیے تھے جو اسرائیل کے مفاد میں تھے،

جیسے کہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنا اور اسرائیل اور چند عرب ممالک کے درمیان امن معاہدے کی سہولت فراہم کرنا۔نیتن یاہو نے اس بات کا عہد کیا کہ اسرائیل حماس کو شکست دے گا اور غزہ سے مردہ اور زندہ یرغمالیوں کو واپس لائے گا۔ غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف اسرائیل کی کارروائیاں ایک لمبے عرصے سے جاری ہیں، اور یہ بیان اسرائیل کے عزم کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے۔

یرغمالیوں کا معاملہ اسرائیل کے لیے انتہائی حساس موضوع ہے، اور نیتن یاہو کا یہ اعلان اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ اس معاملے کو حل کرنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کریں گے۔
اس بیان میں نیتن یاہو نے اپنے سیاسی ایجنڈے کو مضبوط کرنے اور اسرائیل کے دفاعی اقدامات کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی، یہ ایک قسم کی "فتح” کی حیثیت بھی اختیار کرتا ہے جس کا مقصد عوامی حمایت حاصل کرنا اور دشمنوں کو واضح پیغام دینا ہے کہ اسرائیل اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے۔ ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے اسرائیل کی پوزیشن ہمیشہ سخت رہی ہے، اور نیتن یاہو کا یہ بیان اس پالیسی کو مزید مستحکم کرتا ہے۔اسرائیل اور حماس کے درمیان تعلقات میں کشیدگی بھی ہمیشہ سے ایک پیچیدہ مسئلہ رہا ہے، اور نیتن یاہو کا یہ بیان اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ حماس کے ساتھ مذاکرات کی بجائے طاقت کے ذریعے اپنا مقصد حاصل کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔

 

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔