میڈیا نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حماس نے دیمونا شہر کو نشانہ بنایا ہے تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ آیا حماس کے حملے میں اسرائیلی فورسز کا ہاتھ تھا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق حماس نے غزہ میں اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائی میں حصہ لینے والے فوجی ٹرک کو بھی تباہ کردیا ہے جب کہ حزب اللہ نے اسرائیلی فوجی قافلے اور ایک چوکی کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
دنیا کے تمام جنگی بیڑے بھی حماس کی حمایت سے نہیں روک سکتے: حزب اللہ
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے غزہ کے شہریوں کو ایک بار پھر جنوب کی جانب نقل مکانی کے لیے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنوب میں غزہ کے شہریوں کو پانی، خوراک، ادویات میسر ہوں گی۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کل سے غزہ کے لیے امریکا اور مصر کی انسانی امداد کی کوششوں میں اضافہ کیا جائے گا، اسرائیل کی لڑائی غزہ کے عوام سے نہیں حماس سے ہے۔
اسرائیل کا ترکی کیساتھ سفارتی تعلقات پر نظرثانی کا اعلان
حماس نے اسرائیل میں قید 6000 فلسطینیوں کی رہائی کے بدلے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیم کے ترجمان ابو عبیدہ نے غزہ کے شہریوں کو ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ شہری اس مسئلے کو فیصلہ کن جنگ سمجھیں، فتح ہماری ہوگی۔
دوسری جانب اسرائیلی یرغمالیوں کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ صہیونی حکومت قیدیوں کی بحفاظت رہائی کی ذمہ دار ہے۔ وزیر اعظم نیتن یاہو کو تمام قیدیوں کی رہائی کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔
غزہ پر اسرائیلی جارحیت کیخلاف لندن،کینیڈا سمیت دنیا بھر میں احتجاج
اس کے برعکس اسرائیلی وزیراعظم نے جنگ کے نئے مرحلے کا اعلان کرتے ہوئے غزہ پر حملوں کو آزادی کی دوسری جنگ قرار دیا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ غزہ میں جاری زمینی کارروائی جنگ کا دوسرا مرحلہ ہے، غزہ کی پٹی کے اندر جنگ
مشکل اور طویل ہوگی۔