مصری سیکیورٹی ذرائع کے مطابق معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے اسرائیل اور حماس کے وفد کے درمیان رواں ہفتے قطر میں مذاکرات متوقع ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کے بعد اسرائیل اور حماس کے نمائندے مصر جائیں گے جہاں معاہدے پر عمل درآمد کے لیے وقت اور طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی برقرار ہے اور نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ معاہدہ طے پا گیا تو رفح آپریشن میں تاخیر ہو سکتی ہے تاہم رفح آپریشن ضروری ہو گا۔ترکی میں او آئی سی کے غیر معمولی اجلاس میں غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا۔ دوسری جانب امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا ہے کہ شہریوں کی حفاظت کے بغیر رفح آپریشن نہیں ہونا چاہیے۔
اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ، خان یونس اور رفح پر بمباری کی جس کے نتیجے میں فلسطینی شہداء کی تعداد 30 ہزار کے قریب پہنچ گئی جب کہ حماس کے ساتھ لڑائی میں مزید 3 اسرائیلی فوجی اہلکار مارے گئے۔