اردو ورلڈ کینیڈا( ویب نیوز ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے نکالنے کے کسی بھی منصوبے کو حماس نے مسترد کر دیا ہے۔
اتوار کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مصر اور اردن میں غزہ کے پناہ گزینوں کو دوبارہ آباد کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے اردن اور مصر سے کہا کہ وہ غزہ کے لاکھوں فلسطینیوں کو پناہ دیں۔ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ غزہ میں ہر چیز تباہ ہو چکی ہے، وہ عرب ممالک کے ساتھ مل کر ایک علیحدہ آباد کاری کا منصوبہ چاہتے ہیں اور یہ منتقلی عارضی یا مستقل ہو سکتی ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس نے ٹرمپ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے ہٹانے کے کسی بھی منصوبے کو مسترد کرتی ہے۔ حماس نے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ان تجاویز کو روکے جو صیہونی منصوبوں کے مطابق ہیں۔ ہم ان تمام اقدامات کو مسترد کرتے ہیں جو ہمارے لوگوں کے حقوق اور آزادیوں سے متصادم ہوں۔ حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطینی عوام نسل کشی کے انتہائی گھناؤنے اسرائیلی اقدامات پر ثابت قدم رہے۔ فلسطینیوں نے غاصب صہیونی فوج کے سامنے ہتھیار ڈالنے سے انکار کر دیا۔ ہمارا مطالبہ ایک آزاد فلسطین کا قیام ہے جس کا دارالحکومت یروشلم ہو۔ علاوہ ازیں حماس کے رہنما باسم نعیم نے کہا کہ فلسطینی ایسے حل کو کبھی قبول نہیں کریں گے، انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کی تعمیر نو کی آڑ میں اس طرح کی تجویز ناقابل قبول ہے۔