ایک بیان میں حماس نے کہا کہ ہم کسی بھی ایسے اقدام کے لیے تیار ہیں جس سے ہمارے لوگوں کے خلاف جارحیت کو ختم کرنے میں مدد ملے۔حماس نے کہا ہے کہ عالمی برادری فلسطینیوں کو نسل کشی سے بچانے میں اپنی ذمہ دار یا ں پوری کرے ۔ عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ فلسطینی عوام کے دکھ درد کو دور کرے۔ اور تباہی سے بچائے۔ ۔حماس کا کہنا ہے کہ مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کرنے پر ہم دنیا بھر کے تمام لوگوں کو سلام پیش کرتے ہیں، ہم فلسطینیوں کی حمایت اور آزادی کی جدوجہد میں دنیا کی سرگرمیوں کو سراہتے ہیں۔
حماس نے بحیرہ احمر میں امریکی زیر قیادت بحری اتحاد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اتحاد کا مقصد فلسطینیوں کی نسل کشی کے اسرائیلی جرم کی حمایت کرنا ہے۔ وہ اس مشکوک اتحاد سے خود کو دور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔حماس نے کہا ہے کہ ہم فلسطینی عوام کی حمایت میں یمن میں اپنے بھائیوں کے دلیرانہ مؤقف کو سراہتے ہیں، ہم لبنان، عراق اور شام میں مزاحمتی گروپوں کی جانب سے فلسطینی عوام کی حمایت، اسرائیلی پرچم والے جہازوں کو روکنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
ہم ملائیشیا کے اعلان کو بھی سراہتے ہیں۔ یہ ملائیشیا کا ایک جرات مندانہ موقف ہے۔ غزہ میں فلسطینی عوام پر ہونے والے ظلم کے خلاف تمام ممالک کو یکساں موقف اختیار کرنا چاہیے۔واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے آج بھی غزہ کے رہائشی علاقوں پر بمباری کی ہے، 24 گھنٹوں میں 100 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔اقوام متحدہ کے فوڈ سیکیورٹی ایجنسی (آئی پی سی) کا کہنا ہے کہ غزہ کی پوری 23 لاکھ آبادی کو بھوک کا سامنا ہے، غزہ میں قحط کا خطرہ ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتا جا رہا ہے۔عالمی ادارہ صحت نے بھی غزہ میں بیماریوں اور غذائی قلت سے اموات میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔