یہ بھی پڑھیں
حماس نے 6 اکتوبرکو ہی اسرائیل پر حملہ کیوں کیا؟ کس خاص وجہ سے یہ دن چنا گیا؟؟
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل میں کامیاب آپریشن کے بعد حماس کے سربراہ نے کہا ہے کہ آج عوام قابضین کو اپنی سرزمین سے نکالنے کے لیے تیار ہیں۔حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ آزادی کی جنگ اب صہیونی وجود کے قلب میں داخل ہو چکی ہے اور دشمنوں کو ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ہماری فتح نے دشمن کی کمزوریوں کو بے نقاب کر دیا۔
مزید پڑھیں
حماس حملے ، ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد 500 سے تجاوز ،ہزاروں زخمی
اسماعیل ہنیہ نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کرنے والے عرب ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اپنی حفاظت نہیں کر سکتا تو آپ کو کیسے تحفظ فراہم کرے گا اور تعلقات کی بحالی سے مسئلہ فلسطین حل نہیں ہو سکتا۔دوسری جانب اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ میں حماس کے ٹھکانوں کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ غزہ پر پوری طاقت سے حملہ کریں گے۔اسرائیلی وزیر اعظم کے اس بیان کے بعد سے اب تک غزہ میں بمباری میں 250 سے زائد فلسطینی شہید اور 2000 کے قریب زخمی ہو چکے ہیں۔