129
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیو ز ) بھارتی سپریم کورٹ نے نفرت انگیز تقاریر کے مقدمات بغیر شکایت کے درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ اگر مقدمات میں تاخیر ہوئی تو متعلقہ حکام توہین عدالت کے مرتکب ہوں گے۔
این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق، سپریم کورٹ نے اپنے 2022 کے حکم کا دائرہ بڑھاتے ہوئے دہلی، اتر پردیش اور اتراکھنڈ پولیس کو ہدایت دی کہ وہ نفرت انگیز تقریر کے معاملات کے خلاف خود کارروائی کریں۔
نفرت انگیز تقریر کو سنگین جرم قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ نفرت انگیز تقریر "ملک کے سیکولر معاشرے کو متاثر کرتی ہے۔” عدالت نفرت انگیز تقاریر کے جرائم سے متعلق درخواستوں کی سماعت کر رہی تھی۔
بنچ نے نفرت انگیز تقاریر کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکامی کا الزام لگاتے ہوئے توہین عدالت کی درخواست پر ریاست مہاراشٹر سے جواب طلب کیا تھا۔جسٹس کے ایم جوزف اور بی وی ناگارتھنا پر مشتمل بنچ نے حکم دیا، "ہم مزید واضح کرتے ہیں کہ نفرت انگیز تقریر کرنے والے کے مذہب سے قطع نظر کارروائی کی جانی چاہئے تاکہ ہندوستان کے سیکولر کردار کو محفوظ رکھا جا سکے۔”