اردو ورلڈ کینیڈاد ( ویب نیوز ) سائنسدانوں نے دل کا ایسا ’والو‘ بنایا ہے جسے تھری ڈی پرنٹنگ کی مدد سے 10 منٹ سے بھی کم وقت میں بنایا جا سکتا ہے۔
امریکی ریاست میساچوسٹس کی ہارورڈ یونیورسٹی کے انجینئرز پر مشتمل ایک ٹیم نے ‘فوکسڈ روٹری جیٹ اسپننگ نامی طریقہ استعمال کرتے ہوئے دل کے والوز بنائے جو دو رگوں میں لگائے گئے تھے۔
سائنسدانوں نے تحقیق میں اپنی تکنیک کو ‘ڈول ہیئر مشین کے ساتھ ہیئر ڈرائر قرار دیا۔ہارورڈ کے ایک بائیو انجینئر مائیکل پیٹرز نے کہا کہ اس طریقہ کار کے دو بڑے فائدے ہیں رفتار اور فائبر کی انتہائی ہموار ساخت۔انہوں نے کہا کہ اس تکنیک سے ایسے باریک ریشے بنائے جا سکتے ہیں جو ایک خلوی ٹیمپلیٹ کے طور پر کام کرتے ہیں۔
دل کے والو کے خلیے ان سانچوں میں رہتے اور تیار ہوتے ہیں۔ مزید برآں، ہم ان والوز کو منٹوں میں مکمل طور پر بنا سکتے ہیں، جبکہ دستیاب ٹیکنالوجیز کو ان والوز کو بنانے میں ہفتوں یا مہینے لگ سکتے ہیں۔پلمونری دل کا والو تین جزوی طور پر مرتکز تہوں سے بنا ہوتا ہے جو ہر دل کی دھڑکن کے ساتھ کھلتے اور بند ہوتے ہیں۔ یہ والوز ہر دھڑکن کے ساتھ دل سے خون کے یک طرفہ بہاؤ کو کنٹرول کرنے کے ذمہ دار ہیں۔
وہ خون کو آگے بہنے کی اجازت دینے کے لیے پوری طرح سے کھلتے ہیں اور پھر خون کو پیچھے بہنے سے روکنے کے لیے بند ہوتے ہیں۔والوز بنانے کے لیے، محققین نے مائع پولیمر کو والو کے سائز کے فریم کی طرف موڑنے کے لیے ایئر چیٹ کا استعمال کیا۔ والوز کو عارضی اور دوبارہ تخلیق کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔