اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان جاری تجارتی کشیدگی میں عارضی وقفہ آ گیا۔
امریکا اور چین نے درآمدی اشیاء پر مزید مجوزہ ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ 90 دن کے لیے مؤخر کر دیا، جس کے نتیجے میں سینکڑوں فیصد کے اضافی محصولات کا خطرہ فی الحال ختم ہو گیا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل” پر اعلان کیا کہ انہوں نے ایک صدارتی حکم نامے پر دستخط کر دیے ہیں، جس کے تحت نئے ٹیکسوں کا نفاذ 10 نومبر کی صبح 12 بج کر 1 منٹ تک ملتوی رہے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس عبوری معاہدے کے دیگر تمام نکات جوں کے توں رہیں گے۔
چینی وزارت تجارت نے بھی گزشتہ روز ایک بیان میں کہا کہ وہ غیر محصولات اقدامات کو معطل یا ختم کرنے کے لیے ضروری اقدامات جاری رکھے گی۔رپورٹس کے مطابق، ٹرمپ نے اتوار کو چین سے امریکی سویابین کی درآمدات چار گنا بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا، تاہم جاری کردہ حکم نامے میں اس حوالے سے کوئی نئی شرط شامل نہیں کی گئی۔دونوں ممالک کے درمیان تجارتی عدم توازن اور اس سے جڑی قومی و معاشی سلامتی کے خدشات پر مذاکرات جاری ہیں، جبکہ چین غیر مساوی تجارتی معاہدوں کو درست کرنے اور امریکی تحفظات دور کرنے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔یہ مہلت اس وقت دی گئی ہے جب موجودہ تجارتی جنگ بندی آج صبح ختم ہونا تھی۔ اس توسیع کے بعد کرسمس سیزن سے پہلے الیکٹرانکس، کپڑوں اور کھلونوں جیسی اہم درآمدی اشیاء کم ٹیکس کے ساتھ درآمد کی جا سکیں گی۔نئی پالیسی کے تحت امریکی محصولات 145 فیصد تک بڑھنے سے بچ گئے، جبکہ چینی محصولات بھی 125 فیصد تک پہنچنے سے رک گئے۔ فی الحال امریکا چینی مصنوعات پر 30 فیصد اور چین امریکی مصنوعات پر 10 فیصد ٹیکس برقرار رکھے گا۔