فرانسیسی اخبار لبریشن نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ حزب اللہ کا خفیہ سرنگوں کا نیٹ ورک سینکڑوں کلومیٹر طویل سرنگوں پر مشتمل ہے اور ان کی شاخیں اسرائیل اور شاید شام سے آگے تک پہنچتی ہیں۔اخبار نے اسرائیلی محققین اور ایک ویب سائٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ نے بیروت، بیکا اور جنوبی لبنان کو ملانے والے زیر زمین نیٹ ورک کی بنیاد پر درجنوں کارروائیوں کی منصوبہ بندی کی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ حزب اللہ کے بڑھتے ہوئے تنازعے کے پیش نظر اسرائیل کی شمالی سرحد سے گلیلی ہسپتال تک زیر زمین سرنگوں کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق اسرائیلی شہر نہاریہ میں طبی مرکز کی انتظامیہ کو ڈرلنگ کی آواز آنے کی شکایت موصول ہونے کے بعد اسرائیلی فوج نے لبنان کو اسپتال سے ملانے والی سرنگ کی موجودگی کا پتہ لگانے کے لیے زمینی ٹیسٹ کروانا شروع کرد ئیے۔اسرائیلی اخبار اسرائیل ہم نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے 40 سے زائد آزمائشی مقامات کی کھدائی کی لیکن سرنگ کی موجودگی کا پتہ لگانے میں ناکام رہا، جس سے اس کا خدشہ ختم ہو گیا۔اخبار کے مطابق جغرافیائی طور پر نہاریہ میں واقع گلیلی ہسپتال لبنان کے ساتھ اسرائیل کی شمالی سرحد پر ہے۔
یروشلم پوسٹ نے بھی حزب اللہ کے سرنگ کے خطرے کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ کو سرنگوں کا وسیع تجربہ ہے اور اب یہ پتہ چلا ہے کہ حماس کی سرنگیں پہلے کی سوچ سے کہیں زیادہ بڑی اور وسیع ہیں۔ اگر ایسا ہے تو کیا یہ ممکن نہیں کہ حزب اللہ کی سرنگوں کا خطرہ اس سے کہیں زیادہ ہو جو پہلے سوچا گیا تھا؟،قابل ذکر بات یہ ہے کہ جنوبی لبنان کا خطہ غزہ جیسا نہیں ہے کیونکہ یہ پتھریلی پہاڑیوں اور وادیوں پر مشتمل ہے اور اسی وجہ سے اسرائیلی اندازے اس خیال کو قبول نہیں کرتے کہ حزب اللہ اسرائیل میں 10 کلومیٹر گہرائی تک سرنگیں کھودنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔