لندن پولیس کے مطابق کم از کم 300,000 افراد نے پہلی جنگ عظیم کے خاتمے کے بعد فوجی کارروائی میں ہلاک ہونے والوں کی سالانہ یادگاری یوم آرمسٹائس کے موقع پر فلسطین کے حق میں احتجاج کیا۔ شرکت کی۔احتجاجی مظاہرے کے دوران مظاہرین غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت کو فوری طور پر روکنے کے لیے ‘بمباری بند کرو ، ‘اسی وقت جنگ بند کرو کے نعرے لگاتے رہے۔
Ceasefire now. pic.twitter.com/zGe3pCtR9R
— Jeremy Corbyn (@jeremycorbyn) November 11, 2023
دوسری جانب برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے فلسطین کے حق میں لاکھوں شہریوں کے احتجاجی مظاہرے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے اس مظاہرے کے مقام کو ‘توہین آمیز قرار دیا۔سینٹرل لندن میں ‘نیشنل مارچ فار فلسطین کی رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں نے اس احتجاج کو بے مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے منعقد کیے جانے والے اس مارچ میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
یہ برطانوی حکومت اور فلسطینیوں کے لیے واضح پیغام ہے۔ جو پولیس کے ذریعے اس مارچ کو روکنے کی کوشش کر رہے تھے۔لندن میں ہونے والے مظاہرے میں برطانوی لیبر پارٹی کے سابق رہنما اور آئلنگٹن سے رکن پارلیمنٹ جیریمی کوربن نے بھی شرکت کی اور غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم سونک نے کہا کہ انہوں نے یوم جنگ بندی کے موقع پر فلسطین کے حق میں ریلی کو روکنے میں ناکامی پر میٹروپولیٹن پولیس کے کمشنر سے جواب طلب کرنے کا اعلان کیا ہے۔دوسری جانب فلسطین کے حق میں نکالی گئی ریلی کے دوران پولیس نے امن خراب کرنے کے الزام میں کم از کم 82 افراد کو حراست میں لے لیا۔ گرفتار افراد فلسطین کے حق میں نکالی گئی ریلی کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے
۔پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار مظاہرین کے قبضے سے خنجر، لاٹھیاں اور کلاس اے کی منشیات سمیت دیگر اشیاء بھی برآمد ہوئی ہیں۔پولیس حکام کا کہنا تھا کہ فلسطین کے حق میں ہونے والا مظاہرہ ہمارے لیے اب تک کا سب سے بڑا مظاہرہ تھا جس میں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔مارچ مخالف فلسطینی مظاہرین کی پولیس کے ساتھ جھڑپوں پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے لندن کے میئر صادق خان نے کہا کہ یہ ناخوشگوار واقعات وزیر داخلہ سویلا برورمین کے بیانات کے بعد پیش آئے جس سے پولیس کا کام مزید بڑھ گیا۔انہوں نے کہا کہ نفرت پھیلانے والوں یا کسی قانونی خلاف ورزی کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کے لیے میٹروپولیٹن پولیس کو میرا مکمل تعاون حاصل رہے گا۔