ChatGPT said:
اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)مصر کے شہر شرم الشیخ میں ہونے والے بین الاقوامی امن اجلاس میں امریکا سمیت کئی ثالث ممالک نے غزہ امن معاہدے پر دستخط کر دیے، جس کا مقصد اسرائیل اور حماس کے درمیان طویل جنگ کا خاتمہ ہے۔
اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، مصری صدر عبدالفتاح السیسی، ترک صدر رجب طیب اردوان اور قطر کے امیر سمیت متعدد عالمی رہنما شریک ہوئے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ دن تاریخ میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "غزہ امن معاہدہ مشرقِ وسطیٰ میں پائیدار امن کی بنیاد بنے گا۔ ہم ان تمام ممالک کے شکر گزار ہیں جنہوں نے اس عمل میں کردار ادا کیا۔”
انہوں نے مصر کے کردار کو خصوصی طور پر سراہتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی ممکن بنانے میں مصری قیادت نے نمایاں کردار ادا کیا۔ صدر ٹرمپ نے قطر، ترکی اور مصر کے رہنماؤں کی کوششوں کو خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ ان کی مشترکہ کاوشوں سے یہ معاہدہ ممکن ہوا۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ "دنیا میں پہلے یہ خیال عام تھا کہ تیسری عالمی جنگ مشرقِ وسطیٰ سے شروع ہوگی، مگر اب حالات نے اس سوچ کو بدل دیا ہے۔ آج ہم ایک نئے دور کے آغاز کے گواہ ہیں۔
امریکی صدر کی مصر آمد پر صدر عبدالفتاح السیسی نے ایئرپورٹ پر ان کا استقبال کیا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان اجلاس سے قبل دوطرفہ ملاقات بھی ہوئی جس میں خطے کی سلامتی، امن اور معاشی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ٹرمپ نے اس موقع پر بتایا کہ ایران نے بھی امن منصوبے کی حمایت کی ہے، جب کہ متعدد عالمی طاقتوں کے رہنما اس معاہدے کی حمایت کے لیے اجلاس میں شریک ہوئے۔
انہوں نے کہا، "مشرقِ وسطیٰ کی قیادت نے غیر معمولی بصیرت کا مظاہرہ کیا ہے۔ جن لوگوں کو یقین نہیں تھا کہ اس خطے میں امن ممکن ہے، آج وہ خود دیکھ رہے ہیں کہ یہ خواب حقیقت بن چکا ہے۔