اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )ہاکی کینیڈا پر کارپوریٹ اسپانسرز، سیاسی رہنماں اور صوبائی تنظیموں کی جانب سے مبینہ جنسی حملوں کے معاملات سے مناسب طریقے سے نمٹنے کے لیے دبا بڑھ رہا ہے۔ اس کے پیش نظر ہاکی کینیڈا کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے جمعرات کی شب ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔
دو صوبائی تنظیمیں بورڈ ممبران سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ ہاکی مینیٹوبا کا کہنا ہے کہ ہاکی کینیڈا کی قیادت میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ ہاکی نووا سکوشیا کا یہاں تک کہنا ہے کہ ہاکی کینیڈا کی سینئر قیادت سے ان کا اعتماد اٹھ گیا ہے۔ ہاکی نووا اسکاٹیا نے بھی 2022-23 کے سیزن کے لیے ہاکی کینیڈا کی فنڈنگ میں کٹوتی کی تصدیق کی ہے۔
جب سے یہ خبر بریک ہوئی کہ ہاکی کینیڈا کی رجسٹریشن فیس ملٹی ملین ڈالر کے تصفیے کے لیے ادا کرے گی جس میں جنسی زیادتی کے الزامات شامل ہیں، تب سے اس مسئلے نے توجہ حاصل کر لی ہے۔ لیکن کارروائی کے بار بار مطالبات کے باوجود، ہاکی کینیڈا کی جانب سے قیادت میں تبدیلی کے کوئی آثار نہ ہونے نے معاملے کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔
وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے جمعرات کو کہا کہ اگر ہاکی کینیڈا کی قومی تنظیم نے کارروائی کے مطالبے پر توجہ نہ دی تو تنظیم کو تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
دریں اثنا، ہاکی کینیڈا کے اس سست روی کی وجہ سے اس کے اسپانسرز جن میں ٹم ہارٹنز، شیورلیٹ کینیڈا، اسکاٹیا بینک، ٹیلس، اسکیپ دی ڈیزیز اور سوبیز جیسی کمپنیاں شامل ہیں، نے بھی اپنے ہاتھ پیچھے ہٹا لیے ہیں۔