اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )کینیڈین ہیومن رائٹس کمیشن کے مطابق کینیڈا میں بے گھر کیمپوں کی تعدا دبڑھ رہی ہے ا ور اس سے نمٹنے کے لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو تمام سطحوں سے "ہاؤسنگ فرسٹ” اپروچ کی ضرورت ہے
ہاؤسنگ فرسٹ نقطہ نظر رہائش کے حق کو بے گھر ہونے کا سامنا کرنے والے لوگوں کی پہلی اور سب سے اہم ضرورت کے طور پر شناخت کرتا ہے۔
گھر کے حق کی وکالت کرنے والے بین الاقوامی اقدام، دی شفٹ کی عالمی ڈائریکٹر لیلانی فرحا نے کہتی ہیں بچوں کی دیکھ بھال، منشیات کی لت یا طبی ضروریات جیسی ضروریات کسی فرد کو رکھے جانے کے بعد آتی ہیں۔
اوٹاوا میں مقیم فرہا نے کہا کسی شخص کی ضروریات کے مطابق حکومت پھر (انہیں) قابل اعتماد خدمات اور معاونت سے جوڑتی ہے تاکہ وہ خود مختار زندگی گزار سکیں”۔
فیڈرل ہاؤسنگ ایڈووکیٹ کے دفتر کی طرف سے کمیشن کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق، مارچ 2020 میں COVID-19 کی وبا شروع ہونے کے بعد سے کینیڈا کی 25 سب سے زیادہ آبادی والی میونسپلٹیوں نے کم از کم ایک کیمپ کا تجربہ کیا ہے ۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ کینیڈا میں کیمپوں کے بارے میں جامع ڈیٹا کا فقدان ہے۔
کینیڈا میں کسی بھی سال میں 235,000 سے زیادہ لوگ بے گھر ہوتے ہیں، اور 25,000 سے 35,000 لوگ کسی بھی رات کو بے گھر ہو سکتے ہیں
ٹورنٹو شہر کو مثال کے طور پر لیں، 2021 اسٹریٹ نیڈز اسسمنٹ کے مطابق، ٹورنٹو میں ہر رات تقریباً 7,347 لوگ بے گھر ہوتے ہیں۔ وبائی مرض کے دوران، 2020 میں پورے شہر ٹورنٹو میں کیمپوں میں نمایاں اضافہ ہوا۔