عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔ 27 ستمبر کو خام تیل کی قیمت 95 ڈالر فی بیرل تھی جو 6 اکتوبر کو گر کر 82 ڈالر فی بیرل پر آ گئی تھی تاہم اب خام تیل کی قیمت 88 ڈالر فی بیرل ہے۔
ماہر اقتصادیات کے مطابق تیل کی قیمتوں میں ہر 15 دن بعد تبدیلی کی جاتی ہے تاکہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی یا اضافے کے مطابق قیمت کا تعین کیا جاسکے۔ قیمت میں حالیہ کمی عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں کی وجہ سے نہیں ہے، یہ کمی روپے کی قدر میں اضافے کی وجہ سے ہے۔
فلسطین اور اسرائیل کی جنگ کے باعث خام تیل کی قیمت میں اضافہ جاری رہے گا تاہم پاکستان میں روپیہ مستحکم ہو رہا ہے، اس اضافے کے اثرات پر قابو پا لیا جائے گا، اگر آئندہ چند روز میں روپے کی قدر . اضافے کا سلسلہ جاری تو پیٹرول کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا جائے گا تاہم ڈالر کی قیمت بڑھی تو یکم نومبر سے پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کردیا جائے گا۔
پاکستان میں گزشتہ 15 دنوں میں پیٹرول کی قیمت میں 48 روپے کی کمی ہوئی ہے۔ ۔ دوسری جانب عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 95 ڈالر فی بیرل سے کم ہوکر 84 ڈالر فی بیرل ہوگئی اور اب واپس 90 ڈالر پر آگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں
پٹرول کی قیمت میں بڑی کمی 40 روپے لٹر سستا
یکم نومبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھیں گی یا نہیں اس کے لئے دیکھنا ہوگا کہ پاکستان نے کب اور کس ریٹ پر خام تیل خریدا۔
ماہر اقتصادیات کا کہنا ہے کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت کے ساتھ پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں اتار چڑھاؤ آتا ہے۔ اگر اس میں مزید اضافہ ہوا تو پاکستان میں بھی پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہونا پڑے گا۔ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ کی وجہ سے غیر یقینی صورتحال پیدا ہو گئی ہے
ڈالر کی قدر میں کمی کے باعث پیٹرول کی قیمت میں بھی کمی ہو رہی ہے تاہم ڈالر کی قیمت میں کمی ذخیرہ اندوزوں اور سمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کا نتیجہ ہے، اگر سمگلرز کوئی اور راستہ نکال لیں۔ پھر ڈالر کا ریٹ جو کہ عارضی طور پر نیچے چلا گیا ہے اوپر جائے گا۔ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بھی مکمل بند ہے، اسے بھی کھولنا پڑے گا۔
یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ جو ٹیکس اور ڈیوٹیاں عائد کی گئی ہیں ان میں سے بہت سے لوگ اسمگلنگ کا سہارا لیتے ہیں۔ ان تمام چیزوں میں اب بھی بے یقینی کی کیفیت ہے۔