154
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج جسٹس قاضی فائز عیسی نے پشاور کی مسجد میں خودکش دھماکے کے حوالے سے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں سے مذاکرات کیوں ہو رہے ہیں۔
پشاور دھماکے کے شہداء کی تعداد 100ہوگئی ،علاقے کی فضا سوگوار
ایک کیس کی سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیئے کہ ہم کب تک دہشت گردوں سے ڈرتے رہیں گے، کبھی کہا جاتا ہے کہ دہشت گردوں کو یہ دو، کبھی کہا جاتا ہے کہ دہشت گردوں سے مذاکرات کریں، اس دوران ریاست کہاں ہے؟ دہشت گردوں سے مذاکرات کیوں؟
معزز جج نے کہا کہ آج دہشت گرد 2 لوگوں کو ماریں گے اور کل 5 لوگوں کو ماریں گے۔ پتہ نہیں ہم کس معاشرے میں رہ رہے ہیں؟ایک جج نے دہشت گردی کے واقعے پر رپورٹ دی اور ردی کی ٹوکری میں پھینک دی۔
جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ لمبی داڑھی رکھنے سے کوئی مسلمان یا اچھا انسان نہیں بنتا، ہمارا ایک جج مارا گیا کسی کو پرواہ نہیں۔