اردو ورلڈ کینیڈ ا ( ویب نیوز ) عام طور پر ایسا کوئی فارمولہ موجود نہیں ہے جو اس بات کی ضمانت دے سکے کہ میاں بیوی کی عمر میں اتنے سالوں کا فرق شادی کو کامیاب یا خوشگوار بنا سکتا ہے ، مختلف عوامل جیسے آمدنی، ذاتی عادات، عقائد اور زندگی کے مقاصد وغیرہ بھی اہم ہیں۔
عمر کے بڑے فرق کے باوجود کئی بار رشتہ کامیاب ہوتا ہے، جب کہ کئی بار بہت چھوٹا فرق بھی شادی کو ٹوٹنے سےنہیں بچا سکتا ،اس حوالے سے سانئس کی تحقیق کیا ہے اس کے بارے میں جانتے ہیں
امریکہ کی ایموری یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ جوڑوں کے درمیان عمر کا فرق جتنا زیادہ ہوگا، علیحدگی کے امکانات اتنے ہی زیادہ ہوں گے۔
اس تحقیق کے مطابق جوڑوں کے درمیان عمر کا ایک سے تین سال کا فرق رشتہ کو کامیاب بنانے میں اہم ہو سکتا ہے۔ 2017 میں آسٹریلیا کے شہر ہنوئی میں کی گئی ایک تحقیق میں پتا چلا کہ عمر کے بڑے فرق والے جوڑے شادی کے پہلے 6 سے 10 سال کے بعد تیزی سے بگڑنے لگتے ہیں۔
اسی طرح، 1 سے 3 سال کی عمر کے فرق والے جوڑے 6 سے 10 سال بعد زیادہ رشتے میں اطمینان رکھتے ہیں۔ 4 سے 6 سال کی عمر کے فرق والے جوڑوں کے تعلقات کسی حد تک خراب ہوتے ہیں، جب کہ 7 یا اس سے زیادہ سال کی عمر میں رشتوں کی خوشی کم ہونے لگتی ہے۔
جنوبی کوریا میں 2015 کے ایک مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ عمر کے فرق ڈپریشن کے تجربے کو متاثر کرتے ہیں۔ تحقیق سے پتا چلا کہ ہم عمر جوڑوں میں ڈپریشن کی شرح سب سے کم تھی، جب کہ 3 سال یا اس سے زیادہ عرصے سے علیحدگی اختیار کرنے والے جوڑوں میں یہ شرح قدرے زیادہ تھی۔