یہ بھی پڑھین
ورلڈ کپ؛ پاک بھارت میچ سے قبل احمد آباد کیلئے ہوائی جہازوں کے کرایوں میں اضافہ
بھارتی میڈیا کے مطابق بینک آف بروڈا کے اقتصادی ماہرین اور دیگر بینکرز نے توقع ظاہر کی ہے کہ بھارت میں ہونے والے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ سے ملکی معیشت میں 22 ہزار کروڑ بھارتی روپے کا اضافہ ہوگا۔بھارتی میڈیا کے مطابق 5 اکتوبر سے شروع ہونے والا میگا ایونٹ نومبر کے وسط تک جاری رہے گا، جس کے میچز 10 شہروں میں کھیلے جائیں گے اور اس سلسلے میں مقامی اور غیر ملکی شائقین کرکٹ کی بڑی تعداد کی آمد متوقع ہے، جس سے سفر ہو گا اور ہوٹلنگ سیکٹر سمیت دیگر شعبوں میں بڑی آمدنی متوقع ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ میگا ایونٹ بھارت میں 2011 سے منعقد کیا جا رہا ہے اس لیے معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ تین ماہ تک جاری رہنے والے اس ایونٹ میں ریٹیل سیکٹر میں بڑے پیمانے پر خرید و فروخت ہوگی۔بھارتی میڈیا کے مطابق ماہرین اقتصادیات توقع کر رہے ہیں کہ اس سال 2019 کے 552 ملین ویورز کی تعداد کو دیکھتے ہوئے اس بار ٹی وی اور دیگر اسٹریمنگ پلیٹ فارمز پر اس سے بھی زیادہ ناظرین کی تعداد ہو سکتی ہے جس سے 10 ہزار سے 12 ہزار کروڑ کی آمدنی ہوگی۔
مزید پڑھیں
پاک بھارت ورلڈ کپ میچ ، اشتہارکی فیس 30 لاکھ روپے فی 10 سیکنڈ، براد کاسٹر زاربوں روپےکمانے کیلئے پر امید
بھارتی ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ کی وجہ سے شائقین کے لیے مہنگائی بھی بڑھ سکتی ہے، جس میں 10 شہروں میں ایئر لائن ٹکٹ، ہوٹل کے کرائے اور دیگر سروسز کے چارجز بڑھ جائیں گے، جس سے اکتوبر سے نومبر تک مہنگائی میں مجموعی طور پر اضافہ ہوگا۔ شرح 0.15 سے 0.25 فیصد تک بڑھ سکتی ہے۔ماہرین اقتصادیات کے مطابق ورلڈ کپ مرکزی حکومت کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوگا کیونکہ اس سے ٹکٹوں کی فروخت، مصنوعات، ہوٹلوں، ریستورانوں اور کھانے کی ترسیل سمیت دیگر خدمات پر ٹیکس کی بڑی رقم جمع ہوگی جو مرکزی حکومت کو جائے گی جبکہ تمام ان 22 ہزار کروڑ سے ہندوستان کی معیشت کو فائدہ ہوگا۔