اردو ورلڈ کینیڈا( ویب نیوز )ہیکرز نے دعوی کیا ہے کہ اسمارٹ فون کی اسکرین اور کمپیوٹر کے کی بورڈ کو چھونے کے بعد کچھ دیر تک حرارت باقی رہتی ہے اور اسے دیکھ کر ہیکرز آسانی سے آپ کا پاس ورڈ معلوم کرسکتے ہیں تاہم اس کے لیے تھرمل (گرمی محسوس کرنے)کی ضرورت ہوتی ہے
اس کا عملی مظاہرہ سکاٹ لینڈ کی ایک یونیورسٹی میں کمپیوٹر سائنس کے ماہرین نے کیا ہے۔ انہوں نے تھرمل کیمرہ کے ذریعے مختصر پاس ورڈ کو ٹائپ کرنے کے 20 سیکنڈ کے اندر پتہ لگا لیا اور کامیابی کی شرح 86 فیصد حاصل کی اس طرح انگلی کو چھونے سے تھوڑی دیر تک رہنے والی گرمی کی بدولت پاس ورڈ کو آسانی سے ہیک کیا جا سکتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ماہرین طویل اور پیچیدہ پاس ورڈ پر اصرار کرتے ہیں۔ تاہم پاس ورڈ داخل کرنے کے ایک منٹ بعد بھی ٹیکنالوجی ماہرین اسمارٹ فون یا کی بورڈ پر ہیٹ ویو سے پاس ورڈ کا پتہ لگاسکتے ہیں
اگر آپ اپنے فون کی اسکرین پر پاس ورڈ منتخب کرتے ہیں تو فون پر موجود تھرمل کیمرہ آپ کو بتاتا ہے کہ کون سا نمبر یا حرف پہلے دبایا گیا اور کون سا بعد میں دبایا گیا اس کے لیے سائنسدانوں نے مصنوعی ذہانت پر مبنی ایک پروگرام بنایا ہے جسے تھرمل سیکیور کا نام دیا گیا ہے۔ تھرمل سیکیور اس ترتیب کو بتاتا ہے جس میں نمبرز یا کیز کو دبایا جاتا ہے۔ اس طرح کوئی بھی شخص فون کی تھرمل امیج دیکھ کر پاس ورڈ تلاش کرسکتا ہے۔
پاس ورڈز کا اندازہ 20 سیکنڈ کے بعد 86 فیصد درستگی اور 30 سیکنڈ کے بعد 76 فیصد درستگی کے ساتھ لگایا جا سکتا ہے، جبکہ ایک منٹ کے بعد 62 فیصد درستگی نوٹ کی گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس تھرمل پاس ورڈ ہیکنگ ٹیکنالوجی کو غیر معمولی کہا جا رہا ہے۔
ماہرین کو امید ہے کہ اس ٹیکنالوجی سے ہیکنگ کو روکنے اور سائبر سیکیورٹی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔