اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) عمر بڑھنے کے ساتھ ڈیمنشیا کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، جو ایک ایسی بیماری ہے جو ذہنی تنزلی کا باعث بنتی ہے۔
عمر بڑھنے کے ساتھ جنم لینے والی ڈیمنشیا ایک ایسی بیماری ہے جس کا ابھی تک کوئی علاج نہیں ہے لیکن ایک مخصوص خوراک کے استعمال کی عادت بنا کر اس سے خود کو بچانا ممکن ہے۔
آپ کی عمر کے ساتھ یادداشت کو بہتر بنانے میں مدد کرنے والی آسان عادات،یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔ایکسیٹر یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ گری دار میوے، مچھلی، سارا اناج، پھل اور سبزیوں سے بھرپور غذا کھانے سے ڈیمنشیا ہونے کا خطرہ کافی حد تک کم ہوجاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
دماغ کو صحت مند اور جوان رکھنے میں مدد گار غذائیں
تحقیق سے پتا چلا ہے کہ پودوں کے ذرائع پر مبنی غذا ڈیمنشیا سے بچاتی ہے۔ایسی خوراک کو بحیرہ روم کی خوراک کہا جاتا ہے۔ اسپین، یونان، اٹلی اور فرانس جیسے ممالک کے شہریوں کی یہ عام خوراک پھل، سبزیاں، اناج، گری دار میوے، مچھلی، زیتون کا تیل وغیرہ پر مشتمل ہوتی ہے، یہ دل، ذیابیطس اور موٹاپے سے بچاؤ کے لیے بہترین مانی جاتی ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ یہ خوراک ان لوگوں میں ڈیمنشیا سے بھی بچاتی ہے جن میں اس بیماری کا جینیاتی خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔اس نے کہا، یہ اس بات کا اشارہ فراہم کرتا ہے کہ طرز زندگی کے انتخاب کس طرح بیماری سے بچا سکتے ہیں۔مطالعہ کے لیے، آن لائن ڈیٹا بیس UK Biobank سے 60,000 سے زائد افراد کا ڈیٹا حاصل کیا گیا اور ان کے طبی اور طرز زندگی کے عوامل کا تجزیہ کیا گیا۔
مزید پڑھیں
دماغی امراض کا اعلاج، پاکستانی ایجاد نے امریکا میں ایوارڈ جیت لیا
نتائج سے معلوم ہوا کہ جو لوگ زیادہ پھل، سبزیاں، سارا اناج اور مچھلی کھاتے ہیں ان میں ڈیمنشیا ہونے کا خطرہ 23 فیصد کم ہوتا ہے۔تحقیق کے نتائج جریدے بی ایم سی میڈیسن میں شائع ہوئے۔