اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے مزنگ کے شہری سرور تاج نے زہر پینے کے لیے عدالت سے رجوع کیا، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ زہر کیوں پینا چاہتے ہیں؟
درخواست گزار نے جواب دیا کہ اگر میں قرآنی آیات پڑھ کر زہر پیوں گا تو مجھے کچھ نہیں ہوگا ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران نے ریمارکس دیے کہ عدالت کسی کو زہر پینے کی اجازت کیسے دے سکتی ہے، مجھے لگتا ہے آپ سستی شہرت کے لیے کچھ اسٹنٹ کھیل رہے ہیں۔
اس پر درخواست گزار نے کہا کہ مجھے کوئی شہرت نہیں چاہیے، مجھے اللہ پر بھروسہ ہے مجھے کچھ نہیں ہوگا۔
جس پر عدالت نے کہا کہ اسلام میں خودکشی حرام ہے، آپ عدالت سے حرام کام کرنے کی اجازت مانگ رہے ہیں، درخواست گزار نے جواب دیا کہ میں دنیا کو قرآن پاک کی طاقت دکھانا چاہتا ہوں، یہ تجربہ موچی گیٹ پر سب کے سامنے کروں گامیں چاہتا ہوں کہ عدالت اجازت دے۔
عدالت نے ریمارکس د ئیےکہ خود موت مانگنے والوں سے متعلق سپریم کورٹ آف انڈیا کے فیصلے موجود ہیں۔ بھارت میں کینسر کے مریضوں نے موت کو آسان بنانے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
درخواست گزار نے جواب دیا کہ میں نہیں مروں گا، یقین کریں۔
جسٹس راحیل نے کہا کہ ہم کسی غیر قانونی کام کی اجازت نہیں دے سکتے، اگر آپ کا زیادہ دل ہے تو کر لیں تو قانون کے مطابق آپ کے خلاف کارروائی ہوگی۔
شہری کا کہنا تھا کہ میں نے ہوم سیکرٹری سے بھی درخواست کی ہے کہ موچی گیٹ میں زہر کے تجربے کی اجازت دی جائے، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ عدالت کا وقت ضائع کر رہے ہیں۔
بعد ازاں عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔