اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ہوکائیڈو کے رہائشی 36 سالہ ریوٹا واتنابے نے اپنی بیویوں اور گرل فرینڈز کی تنخواہوں پر 10 سال سے ملازمت نہیں کی۔ان کے 10 بچے ہیں اور وہ کھانا پکانے، صفائی ستھرائی اور بچوں کی دیکھ بھال سمیت دیگر گھریلو کاموں کو سنبھالنے کے لیے گھر پر رہتے ہیں۔اس گھر کے ماہانہ اخراجات 6 ہزار ڈالر ہیں اور یہ ساری رقم اس کی بیویاں اور گرل فرینڈز ادا کرتی ہیں۔اس کے گھر میں 3 بیویاں اور 2 گرل فرینڈز رہتی ہیں جبکہ چوتھی بیوی الگ ہو جاتی ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ 6 سال قبل اپنی گرل فرینڈ کے ہاتھوں پھینکے جانے کے بعد ریوٹا واتنابے ڈپریشن کا شکار ہو گئے تھے اور وہ حکومتی امداد پر زندگی گزار رہے تھے۔
جس کے بعد انہوں نے اپنی زندگی بدلنے کا فیصلہ کیا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے بیویوں کی تلاش شروع کر دی۔کچھ عرصہ قبل ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا تھا کہ جب تک ہم ایک دوسرے سے یکساں محبت کرتے ہیں، کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ان کا دعویٰ ہے کہ ان کی بیویاں ایک دوسرے سے حسد نہیں کرتیں بلکہ ایک دوسرے کی دوست ہیں۔اس کا مقصد جاپان میں سب سے زیادہ بچوں کے باپ بننے کا ریکارڈ توڑنا ہے، جو اس وقت ٹوکوگاوا ایناری نامی شخص کے پاس ہے۔1841 میں مرنے والے شخص کے 53 بچے تھے۔