اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے اسلام آباد کے جلسے میں اپنی تقریر کے بعد لاپتہ ہونے کے حوالے سے اپنی پارلیمانی پارٹی کو بتایا ہے کہ انہیں مجبور نہیں کیا گیا بلکہ سرکاری اہلکاروں سے ملاقات کے لیے رکنا پڑا جلسے کہی گئی میں اپنی بات پر قائم رہوں گا اور معافی نہیں مانگوں گا۔
پشاور میں پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ سرکاری افسران سے میٹنگ تھی اس لیے رات وہیں رہنا پڑا۔
پاولیمانی پارٹی کے اراکین نے وزیر اعلیٰ کے رات میں قیام پر تشویش کا اظہار کیا جبکہ علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ انہیں رات بھر کسی نے کہیں بھی بیٹھنے پر مجبور نہیں کیا تاہم وہ میٹنگ میں تھے اور جیمر لگنے کی وجہ سے رابطہ نہیں ہو سکا
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سنگجانی جلسے میں اپنے الفاظ پر قائم رہوں گا، پیچھے نہیں ہٹوں گا اور نہ ہی معافی مانگوں گا، پی ٹی آئی کے بانی نے میرے مؤقف کی حمایت کی ہے
اجلاس میں وزیر اعلیٰ کے اٹل لہجے کی وجہ سے اراکین نے بھی ان سے اتفاق کیا اور سب نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کے موقف کی حمایت کی اور آئندہ اجلاسوں میں بھی مضبوط موقف اپنانے پر اتفاق کیا گیا۔