اردوورلڈکینیڈا(ویب نیوز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان کو سخت وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بگرام ایئربیس اُن کے بقول ’’اُن لوگوں‘‘ کو واپس نہ دیا گیا جنہوں نے اسے تعمیر کیا تھا یعنی امریکا، تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔
صدر ٹرمپ نے یہ بیان اپنی سوشل میڈیا ایپ ’’ٹروتھ سوشل‘‘ پر جاری کیا اور بعد ازاں رپورٹرز سے گفتگو میں بھی بگرام ایئربیس کی اسٹریٹجک اہمیت پر زور دیا۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق بگرام ایئربیس 2021 میں امریکی انخلا کے بعد طالبان کے کنٹرول میں چلا گیا تھا اور کئی دہائیوں تک یہ امریکی فوجی کارروائیوں کا اہم مرکز رہا ہے۔ اس ایئربیس کی بحالی یا دوبارہ امریکی کنٹرول میں لانے کے امکان نے خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھا دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق طالبان اور کابل کے حکومتی حلقوں نے اس مطالبے کو فوراً مسترد کردیا اور کسی بھی بیرونی فوجی مداخلت کو ناقابلِ قبول قرار دیا۔ افغان حکام کا مؤقف ہے کہ اگر بگرام ایئربیس سے متعلق کوئی بات ہونی ہے تو وہ صرف مذاکرات اور سفارتی ذرائع کے ذریعے ممکن ہوگی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بگرام ایئربیس کو دوبارہ امریکی فوجی آپریشنز کے لیے فعال کرنا ایک پیچیدہ اور مہنگا عمل ہوگا، جس کے لیے بڑے پیمانے پر فوجی وسائل اور طویل المدتی دفاعی منصوبہ بندی درکار ہوگی۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ اس سے قبل بھی کئی مواقع پر کہہ چکے ہیں کہ امریکا کو بگرام ایئربیس کبھی نہیں چھوڑنا چاہیے تھا اور اب اسے دوبارہ حاصل کرنے کے لیے افغان حکومت کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔